بنگلورو میں اپوزیشن میٹنگ میں عام آدمی پارٹی کی شرکت کی راہ ہموار
کانگریس نے اتوار کے دن واضح کردیاکہ وہ دہلی سرویسس کنٹرول مرکزی آرڈیننس کی تائید نہیں کرے گی۔ وہ ملک میں وفاقیت کونقصان پہونچانے کی مرکزی حکومت کی ایسی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔

نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کے دن واضح کردیاکہ وہ دہلی سرویسس کنٹرول مرکزی آرڈیننس کی تائید نہیں کرے گی۔ وہ ملک میں وفاقیت کونقصان پہونچانے کی مرکزی حکومت کی ایسی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔
کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ پارٹی کا موقف واضح ہے۔ وہ اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں میں گورنروں کے ذریعہ مداخلت کی مرکز کی ایسی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔ کانگریس نے طئے کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں جب بھی بل پیش ہوگا دہلی آرڈیننس کی مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم وفاقیت کو نقصان پہونچانے کی مرکزی حکومت کی کوششوں کی مسلسل مخالفت کررہے ہیں۔ ہمارا موقف واضح ہے۔ ہم دہلی آرڈیننس کی تائید کرنے والے نہیں۔اس طرح اپوزیشن اتحاد کی دوسری میٹنگ میں عام آدمی پارٹی کی شرکت کی راہ ہموار ہوگئی ہے جو پیر کو ڈنر کے ساتھ شروع ہوگی۔
عام آدمی پارٹی باربارکہہ رہی تھی کہ کانگریس کو دہلی آرڈیننس پراپنا موقف واضح کرناچاہئیے۔ اس کے بعد ہی وہ فیصلہ کرے گی کہ اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ میں شرکت کی جائے یا نہیں۔پارٹی قائد راگھوچڈھا نے کہا کہ ہم بنگلورومیٹنگ میں شرکت کررہے ہیں۔پارٹی کی سیاسی امور کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا۔
اسی دوران نیشنل کانفرنس قائد عمرعبداللہ نے اتوار کے دن کہا کہ کانگریس نے دہلی میں بیوروکریسی پرکنٹرول کے مرکزی حکومت کے آرڈیننس کے مسئلہ پر عام آدمی پارٹی کی تائید کا وعدہ 23جون کو پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی پہلی میٹنگ میں کیاتھا۔
عمرعبداللہ کا یہ بیان اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کانگریس نے آج کہہ دیا کہ وہ مرکزی آرڈیننس کی مخالفت کرے گی۔ 23جون کو پٹنہ میں 15اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی سے ٹکرلینے کی حکمت عملی وضع کرنے میٹنگ کی تھی لیکن عام آدمی پارٹی نے مابعد میٹنگ پریس کانفرنس سے غیرحاضر رہنے کو ترجیح دی تھی۔
اس نے الزام عائد کیاتھا کہ کانگریس نے مرکزی آرڈیننس کے مسئلہ پرکچھ بھی نہیں کہا ہے۔ عمرعبداللہ کا بیان اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ وہ پٹنہ میٹنگ میں موجود تھے۔