تلنگانہ حکومت نے بچوں کیلئے خطرناک ثابت ہونے والے کھانسی کے شربتوں پر پابندی عائد کر دی
محکمہ صحت نے والدین سے اپیل کی ہے کہ بچوں میں نزلہ یا کھانسی کی صورت میں فوری اور بے ترتیب دوائیں استعمال نہ کریں، بلکہ مناسب اور محفوظ تدابیر اپنائیں۔ بچوں کو دو سال سے کم عمر میں کسی بھی کھانسی کی دوا دینے سے گریز کریں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی دوا استعمال کریں۔
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہونے والی کھانسی کی دواؤں پر بڑا فیصلہ کیا ہے۔ دو اضافی شربتیں، ریلیف اور ریسپی فریش-ٹی آر، ریاست میں ممنوع قرار دی گئی ہیں۔ پہلے ہی کولڈ ریف شربت کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے، اور دوا کے کنٹرول محکمہ نے نئے شربتوں کی فروخت فوری طور پر روکنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
محکمہ صحت نے والدین سے اپیل کی ہے کہ بچوں میں نزلہ یا کھانسی کی صورت میں فوری اور بے ترتیب دوائیں استعمال نہ کریں، بلکہ مناسب اور محفوظ تدابیر اپنائیں۔ بچوں کو دو سال سے کم عمر میں کسی بھی کھانسی کی دوا دینے سے گریز کریں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی دوا استعمال کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ضروری دوائیں بچوں کی جان کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کی صحت اور حفاظت کے لیے صرف ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق دوائیں استعمال کریں۔ تلنگانہ حکومت کی یہ ہدایات بچوں کے محفوظ مستقبل اور والدین کی ذہنی سکون کے لیے انتہائی اہم ہیں۔