تلنگانہ

تلنگانہ حکومت کی جانب سے خواتین کی معاشی ترقی کے لئے 304 کروڑ روپے کا بلا سودی قرض جاری

تلنگانہ حکومت نے خواتین کی معاشی خود مختاری کو فروغ دینے کے مقصد سے 304 کروڑ روپے کے بلاسودی قرضہ جات مختلف سیلف ہیلپ گروپس کیلئے جاری کئے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے خواتین کی معاشی خود مختاری کو فروغ دینے کے مقصد سے 304 کروڑ روپے کے بلاسودی قرضہ جات مختلف سیلف ہیلپ گروپس کیلئے جاری کئے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ

وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے منسٹرس کوارٹرس میں حسن آباد حلقہ کے 7 منڈلوں سے تعلق رکھنے والے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس میں بلاسودی قرضوں کے چیکس تقسیم کئے۔

حسن آباد حلقہ کے 7 منڈلوں میں جملہ5329 سیلف ہیلپ گروپوں کو 5 کروڑ 66 لاکھ 16 ہزار روپے کے بلاسودی قرضہ جات فراہم کئے گئے۔

حسن آباد منڈل: 445 گروپوں کو 46 لاکھ روپے، اکنّا پٹ منڈل: 754 گروپوں کو 85 لاکھ روپے، کوہیڈا منڈل: 964 گروپوں کو 1 کروڑ 18 لاکھ روپے، چگورومامڈی منڈل: 821 گروپوں کو 86 لاکھ روپے، سیداپور منڈل: 703 گروپوں کو 86 لاکھ روپے، ایلکا تورتھی منڈل: 775 گروپوں کو 74 لاکھ 42 ہزار روپے، بھیم دیورا پلی منڈل: 867 گروپوں کو 85 لاکھ 16 ہزار روپے

خواتین گروپوں نے بلاسودی قرضہ جات جاری کرنے پر حکومت سے اظہار تشکرکیا اور کہا کہ اس اقدام سے خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے میں بڑی مدد مل رہی ہے۔

اس موقع پر وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے خواتین گروپوں کے لئے 304 کروڑ روپے کے بغیر سود کے قرضہ جات منظور کئے ہیں۔ حسن آبادکے 7 منڈلوں میں 5 کروڑ 66 لاکھ 16 ہزار روپے کے چیکس تقسیم کئے گئے۔

خواتین ہر شعبہ میں کامیابی حاصل کریں، یہی حکومت کی خواہش ہے۔حکومت جتنے بھی قرض درکار ہوں، دینے کے لئے تیار ہے اور ان قرضوں کا سود بھی حکومت ہی ادا کرے گی۔

18 سال سے زائد عمر کی ہر خاتون کو ان گروپس میں شامل ہونا چاہیے تاکہ وہ معاشی طور پر آگے بڑھ سکے۔حکومت ہر سطح پر خواتین کا ساتھ دے رہی ہے اور انہیں ترقی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔