شاہی ایکسپورٹس کے محنت کشوں کے احتجاج کو تلنگانہ جاگروتی کی بھرپور تائید، کویتا کا حکومت کو دو سے تین دن کا الٹی میٹم
ناچارم میں واقع شاہی ایکسپورٹس کمپنی میں جاری محنت کشوں کے احتجاج کو تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔
ناچارم میں واقع شاہی ایکسپورٹس کمپنی میں جاری محنت کشوں کے احتجاج کو تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ شاہی ایکسپورٹس کے محنت کشوں پر مشتمل ایک وفد نے بنجارہ ہلز میں واقع تلنگانہ جاگروتی کے دفتر پہنچ کر کویتا سے ملاقات کی اور اپنے دیرینہ مسائل اور مشکلات سے انہیں واقف کروایا، جس پر کویتا نے ان کی جدوجہد کی بھرپور تائید کا اعلان کیا۔
اس موقع پر کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ شاہی ایکسپورٹس میں خواتین محنت کشوں کی جانب سے جاری احتجاج ایک مثال بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سڑکوں پر دھرنا دینے کے دوران خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اس کے باوجود ان کا عزم اور حوصلہ قابلِ ستائش ہے۔ کویتا نے خواتین محنت کشوں کو مشورہ دیا کہ جب تک ان کے مسائل حل نہ ہوں، وہ کسی بھی صورت میں پیچھے نہ ہٹیں۔
کویتا نے سخت لہجے میں سوال اٹھایا کہ جب گزشتہ پندرہ دنوں سے تقریباً 2500 خواتین محنت کش سڑکوں پر دھرنا دے رہی ہیں تو حکومت اب تک خاموش کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ لیبر کمشنر اس معاملے میں کوئی قدم کیوں نہیں اٹھا رہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ محنت وویک فوری طور پر اس مسئلے میں مداخلت کریں۔
تلنگانہ جاگروتی کی صدر نے کہا کہ شاہی ایکسپورٹس کے محنت کشوں کا احتجاج اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت عوامی اور محنت کشوں کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ نو برسوں سے محنت کشوں کی اجرت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جبکہ مہنگائی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ لیبر قوانین پر عمل درآمد نہیں ہو رہا اور نہ ہی محنت کشوں کو مہنگائی بھتہ فراہم کیا جا رہا ہے۔
کویتا نے واضح کیا کہ خواتین محنت کش انصاف کے حصول کے لیے احتجاج کر رہی ہیں اور اپنے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ دو سے تین دنوں کے اندر اس مسئلے کو حل کیا جائے، بصورت دیگر تلنگانہ جاگروتی خواتین محنت کشوں کے ساتھ مل کر سڑکوں پر اترے گی۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف تلنگانہ جاگروتی بلکہ دیگر محنت کش قائدین کو بھی اس تحریک میں شامل کیا جائے گا اور لیبر قوانین کے نفاذ کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ کویتا نے زور دے کر کہا کہ 2500 خواتین محنت کشوں کے ساتھ انصاف ناگزیر ہے۔
کلواکنٹلہ کویتا نے مزید کہا کہ تلنگانہ جاگروتی کے ورکنگ پریسیڈنٹ روپ سنگھ خود ایک محنت کش رہنما ہیں اور وہ بھی محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر ان کی جدوجہد میں بھرپور ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کتہ گوڑم کے دورے کے بعد اس مسئلے پر عملی طور پر جدوجہد کریں گی، تاہم اس سے پہلے ہی وہ چاہتی ہیں کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مسئلے کو حل کرے۔