مہاراشٹرا

دودھ میں ملاوٹ کرنے والوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ

اجیت پوار نے کہا کہ ریاست میں دودھ میں ملاوٹ کا مسئلہ بہت سنگین ہوگیا ہے۔ دودھ میں ملاوٹ کا ایک بڑا ریکیٹ پوری ریاست میں پھیلا ہوا ہے۔

ممبئی: مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے جمعہ کو مطالبہ کیا کہ دودھ میں ملاوٹ کرکے عام لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کے لئے سزائے موت کا انتظام ہونا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
اجیت پوار کی این سی پی کا ایکس ہینڈل ”معطل“
راج ٹھاکرے کی تصویر پر مہاراشٹر میں نیا تنازعہ
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
چار سالہ لڑکی کو مسلسل اذیت دینے پر باپ اور 2 چاچاؤں کے خلاف کیس درج
عزیزوں کی توہم پرستی سے مریض کی حالت بگڑی (توہم پرستی کا ایک ویڈیو)

انہوں نے کہا کہ ریاست میں دودھ میں ملاوٹ کا مسئلہ بہت سنگین ہوگیا ہے۔ دودھ میں ملاوٹ کا ایک بڑا ریکیٹ پوری ریاست میں پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے اور بچوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔

مسٹر پوار نے ریاستی اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ دودھ کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو دودھ کا پاؤڈر برآمد کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے جب ریاست میں فاضل دودھ کی پیداوار ہو۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں دودھ کی پیداوار میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق آنے والے وقت میں یہ ایک کروڑ لیٹر تک پہنچ جائے گی، لیکن اس کے کاروبار میں کچھ خرابیاں غالب آ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ کرنے والوں کی ایک بڑی جماعت ہے جس کی وجہ سے ریاست میں دودھ میں ملاوٹ کا مسئلہ بہت سنگین ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دور میں دودھ میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سزائے موت دینے کا قانون تجویز کیا گیا تھا، لیکن صدر جمہوریہ نے اس قانون کو منظوری نہیں دی، جس کی وجہ سے اس قانون کو نافذ نہیں کیا جا سکا۔

 انہوں نے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ چونکہ بہت سنگین مسئلہ ہے اس لیے ایسا کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا بندوبست ہونا چاہیے۔