کیرالہ میں 2 قتل: آدم خوری کا شبہ، ایک لاش کے 56 ٹکڑے
مرکزی ملزم کی شناخت شفیع کے طور پر کی گئی ہے، جسے ہوس پرست اور اذیت پسند بتایا گیا ہے۔ اس نے مہلوک خواتین کی بھگوال سنگھ اور اس کی بیوی لیلیٰ سے ملاقات کرائی تھی۔
ترواننتا پورم: کیرالہ میں ایک جوڑے کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے مبینہ طور پر دو خواتین کو مبینہ انسانی قربانی کے لئے ہلاک کر دیا تھا تاکہ جلد دولت مند ہو جائیں۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ جوڑے نے اپنی شکار خواتین کا گوشت بھی کھایا ہوگا۔ اس معاملے میں مزید چونکا دینے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مہلوک خواتین کی شناخت روزلین اور پدما کے طور پر کی گئی ہے جبکہ ان کا گلا گھونٹنے سے قبل انہیں رسیوں سے باندھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک خاتون کے پستان کاٹ کر خون کو بہنے دیا گیا تاکہ قربانی کی ایک رسم ادا کی جاسکے۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ایک لاش کے 56 ٹکڑے کئے گئے تھے۔ اس لاش کے اعضا تین الگ الگ گڑھوں میں دستیاب ہوئے۔
مرکزی ملزم کی شناخت شفیع کے طور پر کی گئی ہے، جسے ہوس پرست اور اذیت پسند بتایا گیا ہے۔ اس نے مہلوک خواتین کی بھگوال سنگھ اور اس کی بیوی لیلیٰ سے ملاقات کرائی تھی۔
شفیع 2020 میں ایک 75 سالہ خاتون پر جنسی زیادتی کے مقدمے میں ضمانت پر رہا ہوا تھا۔
شفیع نے مبینہ طور پر ایک فحش فلم میں کام کرنے کے لئے مہلوک خواتین کو رقم دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ اسی وقت، اس نے بھگوال سنگھ اور لیلیٰ کو اپنی مالی پریشانیوں کو ختم کرنے اور دولت مند بننے کے لئے انسانی قربانی دینے کا مشورہ دیا۔
کوچی پولیس کے سربراہ سی ایچ ناگراجو نے بتایا کہ انہیں شبہ ہے کہ ملزمین نے خواتین کو قتل کرنے کے بعد ان کے جسم کے اعضاء کھا لئے۔ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
بھگوال سنگھ، ایک مساج تھراپسٹ بتایا جاتا ہے جبکہ وہ ریاست میں حکمراں سی پی آئی (ایم) سے وابستہ تھا۔ تاہم پارٹی نے فوری طور پر اس بات کی تردید کی کہ بھگوال سنگھ سی پی آئی ایم کا ممبر تھا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پہلے پارٹی کے لئے کام کرتا تھا لیکن پارٹی کا باقاعدہ رکن نہیں تھا۔ وہ کبھی نارمل انسان تھا، لیکن دوسری شادی کے بعد وہ اچانک بہت زیادہ مذہبی بن گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایک مہلوک خاتون روزلین جون میں لاپتہ ہوگئی تھی جبکہ پدما ستمبر میں غائب ہوئی۔ پولیس کے مطابق، ان دونوں کو 6 جون اور 26 ستمبر کو قتل کیا گیا۔
پولیس پدما کی گمشدگی کی تحقیقات کر رہی تھی کہ انہیں روزلین کے بھی قتل کا پتہ چلا۔ ان خواتین کے فون کے ذریعہ شفیع کا پتہ چلایا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ شفیع نے پدما کا گلا گھونٹ کر سر قلم کیا اور اس کے جسم کے 56 ٹکڑے کر دیئے۔ روزلین کا مبینہ طور پر لیلیٰ نے گلا گھونٹ دیا تھا، اور اس کے پستان کاٹے تھے تاکہ انسانی خون بہا کر قربانی کی ایک رسم کو پورا کیا جاسکے۔
تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ خواتین میں سے ایک کو چاقو سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ شفیع نے خواتین سے سوشل میڈیا پر رابطہ کرنے کے بعد انہیں ورغلایا، انہیں فحش فلم میں کام کے بدلے بہت سارے پیسے دینے کا وعدہ کیا اور پھر بھگوال اور لیلی کے حوالے کردیا جس کے بعد ان دونوں نے شفیع کے ساتھ مل دو خواتین کی انسانی قربانی دے دی۔
پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا مزید ملزمان اس معاملہ میں ملوث ہیں اور کیا ایسے مزید واقعات رونما ہوئے ہیں؟