Uncategorizedسوشیل میڈیا

سرکاری میڈیا کا لیبل ہٹانے ٹویٹر سے بی بی سی کا مطالبہ

ماسکو: بی بی سی اس وقت سوشل نیٹ ورک سے "حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے میڈیا" کے لیبل کو ہٹانے کے معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے ٹویٹر کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے

ماسکو: بی بی سی اس وقت سوشل نیٹ ورک سے "حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے میڈیا” کے لیبل کو ہٹانے کے معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے ٹویٹر کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے ۔ سی این این نے ایک رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔

بی بی سی کا ٹویٹر اکاؤنٹ، جس کے 2.2 ملین فالوورز ہیں، کو فی الحال "سرکاری مالی اعانت سے چلنے والا میڈیا” کا لیبل لگایا گیا ہے، اس کے برعکس بی بی سی کے دیگر ٹویٹر اکاؤنٹس بشمول تقریباً 40 ملین فالوورز کے ساتھ بی بی سی نیوز (ورلڈ) اور 51 ملین سے زیادہ فالوورز کے ساتھ بی بی سی بریکنگ نیوز پر اس طرح کا لیبل نہیں ہے۔

سی این این کے مطابق ٹویٹر سرکاری میڈیا کو میڈیا کے طور پر بیان کرتا ہے جس میں ریاست مالی وسائل، براہ راست یا بالواسطہ سیاسی دباؤ کے ساتھ ساتھ پیداوار اور تقسیم پر کنٹرول کے ذریعے ادارتی مواد پر کنٹرول کا استعمال کرتی ہے۔.

بی بی سی نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ "ہم اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے ٹویٹر سے بات کر رہے ہیں۔ بی بی سی آزاد ہے، اور ہمیشہ رہا ہے۔ ہمیں لائسنس فیس کے ذریعے برطانوی عوام کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے” ۔

دریں اثنا مارچ میں، برطانیہ کی حکومت نے 2022 کے واقعات، خاص طور پر یوکرینی بحران کے پس منظر میں انگریزی زبان کی نشریات کی حمایت اور غلط معلومات کے انسداد کے لیے انٹیگریٹڈ ریویو کی تازہ کاری کے حصے کے طور پر بی بی سی کو 20 ملین پاؤنڈز (25 ملین ڈالر) مختص کیے ہیں ۔

2020 میں، ٹویٹر انتظامیہ نے اطلاع دی کہ اس نے میڈیا کے ایسے صفحات کو ٹیگ کرنا شروع کر دیا ہے جن کے بارے میں اس کا خیال ہے کہ وہ حکام کے کنٹرول میں ہیں، ساتھ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان، اہم سرکاری حکام، بشمول وزرائے خارجہ، سفیر، سرکاری نمائندے اور بڑے سفارتی لیڈروں کے حکام کے اکاؤنٹس بھی ۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ٹویٹر کا روس کے میڈیا آؤٹ لیٹس کو حکومت سے وابستہ قرار دینے کا فیصلہ دوہرے معیار کا مظہر ہے اور جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔”

ذریعہ
یواین آئی