ٹاملناڈو میں فلم دی کیرالا اسٹوری کی نمائش روک دینے تھیٹر مالکین کا فیصلہ
فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ کی ریلیز کی مخالفت کے درمیان ٹاملناڈو کے تھیٹر مالکین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس متنازعہ فلم کی نمائش نہیں کریں گے۔
چینائی: فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ کی ریلیز کی مخالفت کے درمیان ٹاملناڈو کے تھیٹر مالکین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس متنازعہ فلم کی نمائش نہیں کریں گے۔
کئی آن لائن ٹکٹ بکنگ پلیٹ فارمس نے اسے پہلے ہی چینائی میں اپنی لسٹنگ سے ہٹا دیا ہے۔ فی الحال ریاست میں 13 تھیٹروں میں اس فلم کی نمائش جاری ہے۔
تھیٹر اونرس اسوسی ایشن کے ایک سینئر رکن نے بتایا کہ نظم و ضبط کے اندیشوں کی وجہ سے جن ملٹی پلکسس میں اس فلم کی نمائش کی جارہی ہے وہاں دکھائی جانے والی دیگر فلمیں متاثر ہوتی ہیں۔ اس کی وجہ سے ہماری آمدنی متاثر ہوتی ہے۔ اس فیصلہ کی یہی وجہ ہے۔
حکومت ِ ٹاملناڈو نے فلم پر امتناع عائد نہیں کیا ہے۔ فی الحال منی رتنم کی فلم ”پی ایس 2“ باکس آفس پر اچھا مظاہرہ کررہی ہے۔
ٹاملناڈو میں ریڈ جائنٹ موویز فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ کے ڈسٹری بیوٹر ہیں اور یہ کمپنی حکمراں ڈی ایم کے کے ساتھ قریبی روابط رکھتی ہے۔
مدراس ہائی کورٹ نے چند دن قبل ایک درخواست خارج کردی تھی، جس کے ذریعہ اس فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کی گزارش کی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلہ کے چند دن بعد تھیٹر مالکین نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
مسلم تنظیموں نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ فلم میں یہ مبالغہ آرائی کی گئی ہے کہ کیرالا کی 32 ہزار ہندو اور عیسائی خواتین نے اپنا مذہب تبدیل کرلیا تھا اور دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کے لیے انھیں لالچ دیا گیا تھا، فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
دائیں بازو کے گروپ اس فلم کو حقیقت سے قریب قرار دیتے ہوئے اس کی نمائش چاہتے ہیں۔ کیرالا میں حکمراں بایاں محاذ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلم کے ذریعہ جنوبی ریاست کی توہین کی گئی ہے اور اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ نفرت پھیلے گی۔