ایشیاء

سابق وزیراعظم کوملک سے روانہ ہونے 45 منٹ کا وقت دیا گیا تھا، مکمل تفصیلات جائیے

سیکوریٹی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں نے وزیراعظم بنگلہ دیش کو 45 منٹ کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت دی تھی اور ان کے لڑکے سجیب واجد نے انہیں فون پر اس بات کیلئے راضی کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔

ڈھاکہ: سیکوریٹی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں نے وزیراعظم بنگلہ دیش کو 45 منٹ کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت دی تھی اور ان کے لڑکے سجیب واجد نے انہیں فون پر اس بات کیلئے راضی کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان فرار ہونے سے قبل حسینہ واجد نے استعفیٰ دیا یا نہیں؟ بیٹے کا نیا دعویٰ
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل
بنگلہ دیش: جیل سے 500 قیدی فرار

بنگلہ دیش میڈیا کی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ شیخ حسینہ نے پیر کی صبح سیکوریٹی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک میٹنگ طلب کی تھی اس وقت احتجاجی مظاہرین وزیراعظم کی قیامگاہ کی طرف مارچ کررہے تھے اور ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔

اتوار کے روز ملک بھر میں پرتشدد جھڑپوں میں زائداز100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ بنگالی اخبار ”پروتھوم الو“ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیخ حسینہ نے آئی جی پی سے کہا تھا کہ وہ (پولیس) اچھا کام کررہی ہے اُس پر آئی جی پی نے کہا تھا کہ صورتحال اس موڑ پر آگئی ہے جہاں پولیس بھی اتنے سخت موقف پر قائم نہیں رہ سکے گی۔

پولیس عہدیداروں نے انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ پولیس فورس اب اس صورتحال پر کنٹرول نہیں کرسکتی لیکن شیخ حسینہ یہ بات ماننے کے لئے تیار نہیں تھیں۔ بعدازاں عہدیداروں نے شیخ حسینہ کی چھوٹی بہن شیخ ریحانہ سے علحدہ کمرہ میں گفتگو کی انہوں نے صورتحال کے بارے میں بتایا اور ان سے کہا کہ وہ شیخ حسینہ کو منائیں۔ ریحانہ نے حسینہ سے بات چیت کی لیکن وہ اقتدار چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھیں۔

بعدازاں ایک اعلیٰ عہدیدار نے شیخ حسینہ کے لڑکے کو فون کیا جو بیرون ملک ہیں۔ سجیب واجد نے اپنی ماں سے فون پر بات چیت کی جس کے بعد شیخ حسینہ استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوئیں۔ وہ قوم کے نام ایک تقریر ریکارڈ کرانا چاہتی تھیں۔ جس میں ان کے ملک سے فرار ہونے سے چند گھنٹے پہلے کے واقعات بیان کرنا چاہتی تھیں اُس وقت تک یہ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ طلبہ کی کثیر تعداد نے شاہ باغ اور اُترا سے مارچ کرنا شروع کردیا ہے۔

یہ اندازہ کیا گیا کہ احتجاجی مظاہرین کے شاہ باغ سے گنابھابن پہونچنے میں 45 منٹ کا وقت لگے گا۔ اس کے مدِ نظر شیخ حسینہ کو تقریر ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا گیا بلکہ اُن سے کہا گیا کہ وہ اندرون 45 منٹ روانہ ہونے کی تیاری کریں۔ بعدازاں شیخ حسینہ اور ان کی بہن شیخ ریحانہ تیج گاؤں میں پرانے ایرپورٹ کے ہیلی پیاڈ پر پہنچی۔

ان کا کچھ سامان اتارا گیا۔ پھر وہ بنگا بھابن گئیں جہاں انہوں نے اپنے استعفیٰ کی رسمی کاروائیاں مکمل کیں۔ تقریبا ڈھائی بجے دن شیخ حسینہ اور ان کی چھوٹی بہن فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہندوستان روانہ ہوئیں۔ ہندوستانی کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر نے کچھ دیر کے لئے چکر لگایا اور پھر اگرتلہ میں بی ایس ایف کے ہیلی پیاڈ پر اترا۔ وہاں سے شیخ حسینہ دہلی روانہ ہوئیں اور پیر کی شام ہینڈن میں فوجی ہوائی اڈہ پر اتریں۔

a3w
a3w