بین الاقوامی

دنیا بھر میں عمر رسیدہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، رپورٹ

دولت مند ممالک کے ساتھ ساتھ درمیانی آمدنی والے ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم ہوتی ہوئی آبادی کا سامنا ہے، جس کے سبب مزدوروں اور ہنر کے لئے عالمی سطح پر مسابقت تیز ہوتی جارہی ہے۔

واشنگٹن: ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ عالمی ترقیاتی رپورٹ 2023 کے مطابق دنیا میں اب محنت کشوں کے لئے مسابقت بڑھ رہی ہے کیونکہ امیر اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں موجود عمر رسیدہ افراد کی تعداد غیر معمولی رفتار سے بڑھتی جارہی ہے جس کے سبب ان ممالک کا اپنی طویل مدتی ترقی کی صلاحیت کے لئے تارکین وطن پر انحصار بڑھ رہا ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق ’ورلڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ 2023: مائیگرنٹس، ریفیوجیز اینڈ سوسائٹیز‘ کے عنوان سے رپورٹ میں اس رجحان کی نشاندہی کی گئی ہے کہ یہ ان ممالک کی معیشتوں اور لوگوں کے لئے ہجرت کا عمل بہتر بنانے کے لئے ایک منفرد موقع ہے۔

دولت مند ممالک کے ساتھ ساتھ درمیانی آمدنی والے ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم ہوتی ہوئی آبادی کا سامنا ہے، جس کے سبب مزدوروں اور ہنر کے لئے عالمی سطح پر مسابقت تیز ہوتی جارہی ہے۔

دریں اثنا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم آمدنی والے زیادہ تر ممالک کی آبادی میں تیزی سے اضافے کی توقع ہے، جس سے ان ممالک پر نوجوانوں کے لئے مزید ملازمتیں پیدا کرنے کے لئے دباؤ بڑھے گا۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگر ہجرت کے مکمل ترقیاتی فوائد حاصل کرنے ہیں تو متعلقہ ممالک کو ایک باضابطہ حکمت عملی کے ساتھ اسے منظم بنانے کی ضرورت ہے، عالمی سطح پر عدم توازن، مقامی سطح پر دھچکے اور معاشروں کی ابھرتی ہوئی ضروریات سرحد پار نقل و حرکت کا سبب بنتی رہیں گی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کے باوجود اِس وقت جس طریقے سے ہجرت کا انتظام کیا جارہا ہے وہ بہت سے تارکین وطن اور شہریوں کے لئے مایوس کن ہے، جس سے سیکڑوں ہزاروں لوگوں کو بے پناہ تکلیف درپیش ہے، سیاست پولرائزیشن کا شکار ہو رہی ہے، اور متعلقہ ممالک میں بڑے پیمانے پر معاشی نقصانات جنم لے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اہم چیلنج یہ ہے کہ کسی بھی 2 ممالک کے درمیان سرحد پار نقل مکانی کا اس طرح انتظام کیا جائے جس سے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے ساتھ ساتھ دونوں متعلقہ ممالک کا بھی فائدہ ہو۔

حتمی مقاصد یہ ہیں کہ کسی ملک سے ہجرت کرنے والوں کی صلاحیتیں اس ملک کی ضروریات کے مطابق ہوں جہاں ہجرت کی جارہی ہو تاکہ دونوں ممالک کے لئے زیادہ سے زیادہ فوائد سمیٹے جاسکیں، پناہ گزینوں کے حالات کو بہتر انداز میں ترتیب دیا جائے تاکہ دونوں متعلقہ ممالک پر ترقیاتی اثرات مرتب ہوں اور عالمی برادری بھی اس حوالے سے مناسب ذمہ داری ادا کرے۔

علاوہ ازیں ہجرت کے نتیجے میں مصائب کا شکار افراد کی مدد کی جائے اور مستقبل میں اس طرح کی نقل و حرکت کی ضرورت کو کم کیا جائے۔