دہلی

سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کو منتقل کرنے سے متعلق دیے گئے حکم پر روک لگائی

سپریم کورٹ کی تعطیلاتی بنچ میں آج اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔

نئی دہلی/نینی تال: سپریم کورٹ نے جمعہ کو جاری اپنے اہم فیصلے میں اتراکھنڈ ہائی کورٹ کو منتقل کرنے سے متعلق ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ نیز مدعا علیہان سے جوابی حلف نامے داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ملزم کی موت، ورثاء سےجرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے: ہائیکورٹ
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے گزشتہ 8 مئی کو عدالتی حکم جاری کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ماہ کے اندر ہائی کورٹ کی منتقلی کے لیے زمین کا بندوبست کرے۔

چیف جسٹس ریتو بہری اور جسٹس راکیش تھپلیال کی ڈویژن بنچ نے چیف سکریٹری رادھا رتوری کو اس معاملے میں 7 جون تک تعمیل سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اس فیصلے کی مسلسل مخالفت کر رہی ہے۔ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم کو خصوصی اپیل کے ذریعے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا ۔

سپریم کورٹ کی تعطیلاتی بنچ میں آج اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔ بنچ نے تمام فریقوں سے جوابی حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔ اب اس معاملے کی تفصیلی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالتی حکم کی مخالفت کی گئی۔ حکم امتناعی کی خبر ملتے ہی ہائی کورٹ کے وکلاء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔