مہاراشٹرا

پونے کار حادثہ کے وقت کار کس نے چلائی؟، کمشنر پولیس کے بڑے انکشافات

دو ایف آئی آر کیوں درج کی گئیں، دو خون کی رپورٹ لینے کی کیا وجہ تھی؟، کیا حادثہ کے وقت ان کا ڈرائیور پورشے کار چلا رہا تھا؟ ملزم پر ابتدائی طور پر دفعہ 304A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پونے: پونے کے کمشنر پولیس امیتیش کمار نے آج پونے میں پورشے کار حادثہ کیس پر پریس کانفرنس کی اور اس معاملہ میں اہم انکشافات کئے۔ گزشتہ دو دنوں سے اس معاملہ میں کئی دعوے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
عوام میں کے سی آر کی عزت ہنوز برقرار: کے ٹی آر
کانگریس پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام: کے کویتا

دو ایف آئی آر کیوں درج کی گئیں، دو خون کی رپورٹ لینے کی کیا وجہ تھی؟، کیا حادثہ کے وقت ان کا ڈرائیور پورشے کار چلا رہا تھا؟ ملزم پر ابتدائی طور پر دفعہ 304A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

 اسے کیوں تبدیل کر کے 304 کیا گیا؟، یہ ریپ گانا کس کا ہے؟، کیا یرواڈا جیل میں پیزا پارٹی ہوئی تھی؟ کمشنر نے اس طرح کے مختلف موضوعات پر وضاحت کی۔  

پہلا خون کا نمونہ 20 مئی بروز پیر صبح 11 بجے لیا گیا، 19 مئی کی صبح 2:30 بجے حادثہ پیش آنے کے بعد۔ پھر اسی دن 7 سے 8 بجے کے درمیان خون کا دوسرا نمونہ لیا گیا۔ پہلے اور دوسرے شخص کے نمونے ایک ہی شخص کے ہیں یا نہیں اس کی جانچ کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ کوئی ابہام نہ ہو۔ فرانزک لیب سے ابھی تک کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔ 

دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پولیس نے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ اس سلسلہ میں پونے پولیس کمشنر نے کہا کہ پہلی ایف آئی آر پولیس نے اور دوسری جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت درج کی ہے۔ جوینائل جسٹس ایکٹ کے تحت دوسری ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایف آئی آر میں ابتدائی طور پر دفعہ 304A شامل تھی، اس میں دفعہ 304 کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ابتدائی ایف آئی آر میں ملزم کے خلاف دفعہ 304 اے لگائی گئی تھی۔ لیکن اسے دفعہ 304 میں تبدیل کر دیا گیا۔ دفعہ 304A شراب کے زیر اثر گاڑی کو حادثہ پیش کرنے پر لگائی گئی ہے۔ اس کے لیے تین سال قید کی سزا ہے۔ اس کے تحت جرائم میں قابل ضمانت۔ جبکہ 304 ایک ناقابل ضمانت جرم ہے۔ ملزم کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

 حادثہ کے وقت کار میں چار افراد سوار تھے۔ نابالغ ملزم، ڈرائیور اور اس کے دو دوست۔ ابتدائی طور پر ڈرائیور نے دعویٰ کیا کہ وہ گاڑی چلا رہا تھا۔ پونے پولیس یہ بھی جانچ کر رہی ہے کہ آیا اس معاملے میں کسی نے اس پر دباؤ ڈالا؟۔

 اس کے علاوہ ملزم کے دو دوستوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ حادثے کے وقت ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا۔ لیکن پونے پولیس کی طرف سے بتایا جا رہا ہے کہ حادثے کے وقت کار ایک نابالغ لڑکا چلا رہا تھا۔

کمشنر کی طرف سے کہا گیا کہ یرواڈا جیل میں پیزا پارٹی کے چرچے کے بارے میں انکوائری چل رہی ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں ایک نوجوان ملزم لڑکے کے نام سے ریپ گانا گاتا نظر آرہا ہے۔ کمشنر سے بھی سوال اٹھایا گیا۔ لیکن کمشنر نے کہا کہ ویڈیو میں موجود شخص ملزم نہیں ہے اور یہ بھی تفتیش جاری ہے کہ یہ ویڈیو کس نے بنایا ہے۔

نابالغ ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ کمشنر نے مزید کہا کہ یہ کیس خون کی رپورٹ پر منحصر نہیں ہے۔ ہمارے پاس ملزم کے پب کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے۔ جس میں ملزم شراب پیتا نظر آرہا ہے۔ کمشنر نے کہا کہ ہمارے کیس کی سمت مختلف ہے۔

a3w
a3w