شمالی بھارت

سی اے اے سے مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں: امیت شاہ

امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس قائدین نے پڑوسی ممالک سے آنے والے ہندوؤں، بدھسٹوں، جین اور سکھوں کو شہریت دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن الیکشن قریب آتے ہی یہ لوگ پیچھے ہٹ جاتے تھے۔

احمدآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کے دن کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیفوں کی پچھلی حکومتوں کی خوشامد کی پالیسی کے بعد ملک میں رفیوجیز (پناہ گزینوں) کی بڑی تعداد کو شہریت کے حقوق نہیں دئے گئے۔

متعلقہ خبریں
احمد آباد میں تیز رفتار کار ہجوم میں گھس گئی، 9 افراد ہلاک
مغل پورہ پولیس، امیت شاہ کے خلاف درج کیس سے دستبردار
کانگریس این آر آئی لیڈر جھانسی ریڈی کو جھٹکہ
پاکستان کے 100 سے زائد ہندوپناہ گزینوں کوہندوستانی شہریت منظور
ماحول ہمارے حق میں ہے تاہم حد سے زیادہ پراعتماد نہ ہوں: سونیاگاندھی

گجرات میں 188ہندو پناہ گزینوں کو شہریت سرٹیفکیٹس دینے کے بعد احمد آباد میں جلسہ سے خطاب میں امیت شاہ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) لاکھوں رفیوجیز کو حقوق اور انصاف دینے سے متعلق ہے۔

 انہوں نے مسلمانوں کو تیقن دیا کہ سی اے اے میں کسی کی شہریت چھین لینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیونکہ یہ شہریت دینے کا قانون ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کی خوشامد کی پالیسی کے باعث 1947ء تا 2004ء ملک میں پناہ لینے والوں کو شہریت کے حقوق اور انصاف نہیں مل سکا۔

اِن پناہ گزینوں نے نہ صرف پڑوسی ممالک میں ہندو، جین، بدھ اور سکھ ہونے کی وجہ سے عتاب جھیلا بلکہ ہمارے ملک میں بھی لاکھوں کروڑوں لوگوں نے تین نسلوں تک انصاف کا انتظار کیا۔ پچھلی حکومتوں نے کروڑوں دراندازوں کو ملک میں آنے دیا اور انہیں غیرقانونی شہری بنادیا۔

 امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی نے 2014ء نے سی اے اے لانے کا وعدہ کیا تھا اور 2019ء میں یہ کام ہوگیا، جس سے کروڑوں ہندوؤں، جین، بدھسٹوں اور سکھوں سے انصاف ہوا۔ قانون بننے کے بعد گمراہ کیا گیا کہ مسلمانوں سے ناانصافی ہوگی اور وہ شہریت سے محروم ہوجائیں گے۔

 آج میں مسلم فرقہ پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اِس قانون میں کسی کی شہریت چھیننے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہ قانون شہریت دینے کا کام کرتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج بھی بعض ریاستی حکومتیں لوگوں کو گمراہ کررہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بٹوارے کے وقت بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی آبادی 27 فیصد تھی، لیکن آج صرف 9 فیصد ہے۔ باقی لوگ کہاں چلے گئے؟ یا تو ان لوگوں کا زورزبردستی سے دھرم پریورتن ہوا یا یہ لوگ پناہ کے لئے ہندوستان چلے آئے۔ انہوں نے سارے ملک میں پناہ گزینوں سے اپیل کی کہ وہ کسی پس و پیش کے بغیر شہریت کی درخواست داخل کردیں۔

 اِس سے ان کی نوکری یا جائیدادوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اِس قانون میں فوجداری کیسس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس قائدین نے پڑوسی ممالک سے آنے والے ہندوؤں، بدھسٹوں، جین اور سکھوں کو شہریت دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن الیکشن قریب آتے ہی یہ لوگ پیچھے ہٹ جاتے تھے۔ 1947ء، 1948ء اور 1950ء میں جواہر لال نہرو نے وعدہ کیا تھا۔

a3w
a3w