زمین کے بڑے حصوں پر قبضہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جانا چاہئے: غلام نبی آزاد
موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو پارٹی ورکروں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے زمین کے بڑے حصوں پر ناجائز طور پر قبضہ کیا ہے ان کو یہاں جاری انسداد تجاوزات مہم کے دوران بخشا نہیں جانا چاہئے۔
سری نگر: ڈیمو کریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے چیئر مین اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے زمین کے بڑے حصوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے ان کو یونین ٹریٹری میں جاری انسداد تجاوزات مہم میں بخشا نہیں جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری طرز حکومت میں کسی کوبھی لوگوں کی آواز کو دبانے کا حق نہیں ہے۔ موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو پارٹی ورکروں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے زمین کے بڑے حصوں پر ناجائز طور پر قبضہ کیا ہے ان کو یہاں جاری انسداد تجاوزات مہم کے دوران بخشا نہیں جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن جن لوگوں کے پاس ایک یا دو مرلے زمین ہیں جس پر ان کی دکان ہے اور اسی سے وہ دو وقت کی روٹی کماتے ہیں، ان کے ساتھ چھیڑا نہیں جانا چاہئے۔
ایک سوال کہ جو لوگ انسداد تجاوزات مہم کے خلاف بیان دیں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی، کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جہموری طرز حکومت میں کسی کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ہے۔
آزاد نے کہا کہ جموں وکشمیر میں جاری انسداد تجاوزات مہم سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے نہیں چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان موجودہ حکومت کو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے جموں و کشمیر میں کئی اچھے کام کئے یہاں پتھر بازی، ہڑتالوں کے سلسلے کو بند کر دیا اور سیاحتی شعبے کو بڑھاوا دیا وہ اپنے کئے کرایے پر پانی نہیں پھیر سکتے۔