شمال مشرق

دہلی میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر ٹی ایم سی باہر سے حمایت کرے گی: ممتا بنرجی

ممتا بنرجی نے چہارشنبہ کو ہگلی ضلع ہیڈکوارٹر چنچورا میں ترنمول کانگریس کے امیدوار رچنا بنرجی کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت مرکز میں بنے گی اور ہم باہر سے ہر طرح کی مدد کریں گے۔

کلکتہ: چیف منسٹر ممتا بنرجی نے آج کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ترنمول کانگریس حکومت کا حصہ بننے کے بجائے باہر سے حمایت کرے گی ۔

متعلقہ خبریں
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
گورنر مغربی بنگال سیاسی بیانات سے گریز کریں: اسپیکر
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے

ممتا بنرجی نے چہارشنبہ کو ہگلی ضلع ہیڈکوارٹر چنچورا میں ترنمول کانگریس کے امیدوار رچنا بنرجی کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت مرکز میں بنے گی اور ہم باہر سے ہر طرح کی مدد کریں گے۔ تاکہ بنگال میں میری ماں اور بہنوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، 100 دن کے کام میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ممتا بنرجی کی باہر سے حمایت کو لے کر سیاسی حلقوں میں بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ ماضی میں بائیں بازو کی مختلف جماعتوں نے، بشمول بنگال کی سابق حکمراں جماعت، سی پی ایم، نے کابینہ میں شامل ہوئے بغیر مرکز میں پہلی یو پی اے حکومت (منموہن سنگھ کی قیادت میں) کی حمایت کی تھی۔

 دوسری طرف ممتا اور ان کی پارٹی ترنمول م کانگریس ماضی میں کئی مرتبہ براہ راست مرکزی حکومت میں شامل ہو چکی ہیں۔ صرف ایک مرتبہ1998 میں اٹل بہاری واجپئی کی 13 ماہ کی حکومت میں ممتا شامل نہیں ہوئی تھیں اور باہر سے حمایت کی تھی۔ممتا بنرجی سمیت ترنمول لیڈر مختلف اوقات میں واجپئی اور منموہن کی کابینہ میں شامل رہے۔

 ترنمول کانگریس واجپائی 1999 سے 2004 تک حکومت میں تھیں (درمیانی مدت کو چھوڑ کر)۔ ممتا نے 2009 میں منموہن کی کابینہ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 2011 میں وزیر اعلیٰ بننے کے بعد بھی ان کی پارٹی حکومت کی حمایت کرتی رہی ۔

ترنمول کانگریس کے لیڈران ’’انڈیا ‘‘ اتحاد کو باہر سے حمایت کرنے کے ممتا بنرجی کے تبصروں کی وضاحت کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔

 کنال گھوش نے کہا کہ پارٹی کی لائن کیا ہوگی، پوزیشن کیا ہوگی، حتمی فیصلہ لیڈر ہی لیں گی۔ اس لیے ان کے کسی بھی تبصرے پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ کنال نے یہ بھی کہاکہ لیکن ایک بات واضح ہے کہ بی جے پی ہار رہی ہے۔

اپوزیشن اتحاد انڈیا دہلی میں ایک متبادل حکومت تشکیل دے رہی ہے۔ اور ترنمول کانگریس ریگولیٹر کا کردار ادا کرے گی۔ ہم بنگال کے مطالبات کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

ممتابنرجی نے کہا کہ چار سو پار کا نعرہ تکبر اور کبر سے بھر ہوا ہے۔عوام اب کہنے لگی ہے کہ بی جے پی 100سے پار نہیں ہوگی۔ممتا بنرجی نے کہاکہ بنگال میں کانگریس اور سی پی آئی ایم ہمارے ساتھ نہیں ہیں دونوں بی جے پی کے ساتھ ہیں ۔

ممتا بنرجی نے بدھ کو اپنے خطاب میں 2004 میں اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی حکومت کےگرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اٹل بہاری واجپئی ایک قابل احترام شخصیت تھے ۔اس وقت ہمیں سمجھ نہیں آرہی تھی کہ حکومت چلی جائے گی۔ شائننگ انڈیا کا نعرہ دیا گیا۔

لیکن لوگوں نے پسند نہیں کیا ۔2004 میں اس الیکشن کے بعد پہلی مرتبہ یو پی اے حکومت بنی تھی۔ بائیں بازو اس حکومت میں کنٹرولرز میں سے ایک تھی۔ بائیں بازو نے حکمت عملی کے تحت حکومت میں شامل نہیں ہوئی ۔ممتا بنرجی نے اب اسی حکمت عملی کے تحت باہر سے حمایت کی بات کی ہے۔

ممکنہ طور پر بی جے پی نے ممتا بنرجی پیشین گوئی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی خواب دیکھنا پسند کرتا ہے۔ممتا بنرجی کی باتوں پر کسی کو بھی یقین نہیں آرہا ہے۔