حیدرآباد

کسانوں کے قرض معافی کیلئے32ہزار کروڑ کی ضرورت: چیف منسٹر ریونت ریڈی

چیف منسٹر،15/ اگست تک تمام کسانوں کے قرض معافی کا وعدہ کرچکے ہیں۔ یہ وعدہ ان کے لئے یہ ایک چالینج ہے کہ وہ اپنے و عدہ کے مطابق کسانوں کے قرض معافی کو مقررہ مدت میں یقینی بنائیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سکریٹریٹ میں آج محکمہ زراعت کے عہدیداروں کے ساتھ مختلف امور کاجائزہ لیا۔ بالخصوص کسانوں سے دھان کی خریدی اور حالیہ غیر موسمی بارش سے فصلوں کو ہوئے نقصانات کے بارے میں عہدیداروں سے تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری

 اس کے علاوہ کسانوں کے قرض معافی عمل کو مقرر ہ وقت سے پہلے مکمل کرنے کے مسئلہ پر بھی عہدیداروں سے بات چیت کی۔ کسانوں کے قرض کی معافی کیلئے32 ہزار کرور روپے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں بہت جلد فارمرس ویلفیر کارپوریشن قائم کیا جائے گا۔

 اس کیلئے حکومت نے ایف آر بی ایم(FRBM) سے جو آربی آئی کے تحت ایک ادارہ ہے، قرض حاصل کرنے پر غور کیا ہے۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر نے محکمہ زراعت اور بینکرس کے ہمراہ اجلاس میں کسانوں کے قرض کی معافی سے متعلق مشاورت کی۔

 واضح رہے کہ کانگریس نے برسر اقتدار آنے پر کسانوں کے2لاکھ روپے قرض معافی کا اعلان کیا تھا۔ اب جبکہ چیف منسٹر،15/ اگست تک تمام کسانوں کے قرض معافی کا وعدہ کرچکے ہیں۔ یہ وعدہ ان کے لئے یہ ایک چالینج ہے کہ وہ اپنے و عدہ کے مطابق کسانوں کے قرض معافی کو مقررہ مدت میں یقینی بنائیں۔

 ایک دن قبل چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی وزراء، لوک سبھا حلقوں کے پارٹی امیدواروں اور قائدین کے ساتھ پولنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔ اس اجلاس میں چیف منسٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس کو لوک سبھا کی13نشستوں پر کامیابی ملے گی اور7 حلقوں پر بی آر ایس کے امیدوار اپنی ضمانتیں بچانے میں بھی ناکام رہیں گے۔

a3w
a3w