صرف ایک اسکوٹر کیلئے 14 لاکھ کا نمبر پلیٹ، ہماچل پردیش میں حیرت انگیز واقعہ
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ فینسی نمبر پلیٹس کا جنون بعض افراد کے لیے محض شوق نہیں بلکہ ایک اسٹیٹس سمبل بن چکا ہے — چاہے اس کے لیے کتنی ہی بڑی رقم کیوں نہ خرچ کرنی پڑے۔

شملہ: ہماچل پردیش کے ضلع ہمیر پور سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے اپنی نئی اسکوٹر کے لیے فینسی نمبر حاصل کرنے کی غرض سے 14 لاکھ روپے ادا کر دیے، جو اس وقت سوشل میڈیا پر ایک حیرت انگیز موضوع بنا ہوا ہے۔
سنجیو کمار نامی شخص نے حال ہی میں تقریباً 1 لاکھ روپے مالیت کی ہونڈا ایکٹیوا خریدی۔ مگر اس معمولی قیمت کی اسکوٹر کے لیے انہوں نے جو فینسی نمبر حاصل کیا ہے — HP21C-0001 — اس کی قیمت سب کو حیران کر رہی ہے۔
یہ فینسی نمبر ہماچل پردیش ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے منعقدہ ایک آن لائن نیلامی کے ذریعے حاصل کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نیلامی میں صرف دو افراد نے حصہ لیا۔ دوسرے بولی دہندہ نے 13.5 لاکھ روپے تک کی پیشکش کی، مگر سنجیو کمار نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ نمبر پلیٹ 14 لاکھ روپے میں اپنے نام کر لی۔
یہ رقم سنجیو کمار ریاستی حکومت کے سرکاری کھاتے میں جمع کروائیں گے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق، یہ ہماچل پردیش میں کسی بھی دو پہیہ گاڑی کے لیے جاری کیا گیا سب سے مہنگا رجسٹریشن نمبر ہے۔
اس خبر کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔ کئی صارفین نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"اتنے پیسوں میں تو ایک لگژری کار آ سکتی تھی!”
"ایک لاکھ کی ایکٹیوا اور 14 لاکھ کا نمبر؟ یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟”
"یہ تو پاگل پن ہے!”
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ فینسی نمبر پلیٹس کا جنون بعض افراد کے لیے محض شوق نہیں بلکہ ایک اسٹیٹس سمبل بن چکا ہے — چاہے اس کے لیے کتنی ہی بڑی رقم کیوں نہ خرچ کرنی پڑے۔