شمالی بھارت

ہندو، اپنے تحفظ کیلئے گھر میں ہتھیار رکھیں۔ سینئر بی جے پی لیڈر کے متنازعہ تبصرہ پر سیاسی طوفان

مغربی بنگال کے سینئر بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے ہندوؤں سے اپنے تحفظ کے لئے گھر میں ہتھیار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ ان کے مبینہ تبصرہ پر حکمراں ترنمول کانگریس نے کڑی تنقید کی ہے اور اسے اشتعال انگیز قراردیا ہے۔

کولکتہ (پی ٹی آئی) مغربی بنگال کے سینئر بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے ہندوؤں سے اپنے تحفظ کے لئے گھر میں ہتھیار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ ان کے مبینہ تبصرہ پر حکمراں ترنمول کانگریس نے کڑی تنقید کی ہے اور اسے اشتعال انگیز قراردیا ہے۔

ریاستی بی جے پی کے سابق صدر دلیپ گھوش کو ضلع شمالی 24 پرگنہ میں ایک جلسہ عام میں یہ کہتے ہوئے سناگیا کہ ”ہندو لوگ ٹیلی ویژن سیٹس‘ ریفریجریٹرس اور نیا فرنیچر خرید رہے ہیں لیکن ان کے گھر میں ایک بھی ہتھیار نہیں ہے۔ جب کچھ ہوتا ہے تو وہ پولیس کو فون کرتے رہتے ہیں۔

پولیس آپ کو نہیں بچائے گی۔ وہ بظاہر مرشدآباد کے حالیہ تشدد کے بارے میں بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال پہلے لوگوں کو یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ رام نومی جلوس کیا ہوتے ہیں‘آج ہر محلہ میں ایسے جلوس نکالے جارہے ہیں کیونکہ ہندوؤں نے متحد ہونے کی ضرورت کو سمجھ لیا ہے۔

کمزوروں کا ساتھ تو خدا بھی نہیں دیتا۔ ان کے مبینہ تبصرہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ بہرحال پی ٹی آئی آزادانہ طورپر اس ویڈیو کی صداقت کا پتہ نہیں چلاسکی۔ اس تبصرہ کے بارے میں گھوش کو کئی فون کالس کئے گئے لیکن ان کا جواب نہیں دیا گیا۔ بہرحال گھوش کے مبینہ ریمارکس نے ایک سیاسی طوفان کھڑا کردیا ہے۔

ضلع مرشدآباد کے ٹی ایم سی رکن اسمبلی ہمایوں کبیر نے بی جے پی لیڈر پر فرقہ وارانہ اختلاف کے لئے اُکسانے کا الزام عائد کیا۔ کبیر نے کہا کہ اگر ایک شخص دوسرے پر حملہ کرتا ہے تو اس کا بدلہ لیا جاتا ہے۔ یہ بی جے پی قائدین ہندوؤں کو اُکسانے اور مغربی بنگال میں ہم آہنگی اور کلچر کو بگاڑنے کے لئے مذہب کا استعمال کررہے ہیں۔