حیدرآباد

کانگریس پر ریاست میں سیاسی قتل کلچر کو فروغ دینے کے ٹی آر کا الزام

کے ٹی آر نے وزیر جوپلی کرشنا راؤ کو برطرف کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا اور کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت ان لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہی ہے جنہوں نے انتخابات میں اس کی حمایت نہیں کی تھی۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کانگریس پارٹی پر تلنگانہ میں سیاسی قتل کے کلچر کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر جوپلی کرشنا راؤ کو لاپور میں اس کلچر کے فروغ کے لیے ذمہ دار ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وزیر جوپلی نے تلنگانہ میں دھڑے بندی کو غیر معمولی انداز میں حوصلہ افزائی کی ہے۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
گڈی ملکاپور کے سینکڑوں نوجوان کانگریس میں شامل، عثمان الہاجری نے پارٹی کا کھنڈوا پہنایا
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا انتخابی وعدہ پورا، بُڈگا جنگم بستی کے عوام کیلئے مستقل مکانات کی راہ ہموار
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ

انہوں نے مزید کہا کہ چار ماہ کے اندر قتل کے 2واقعات کے پیچھے وزیر کا اثر و رسوخ ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کرشنا راو کی پشت پناہی کے بغیر یہ واقعات رونما نہیں ہوسکتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی میں دیانتداری ہے تو وہ فوری طور پر  جوپلی کرشنا راؤ کو کابینہ سے برطرف کردیں۔ کے ٹی آر نے کہا ”اس حلقہ میں یہ پہلا قتل نہیں ہے۔

چار ماہ کے اندر دو افراد کا قتل کیا جا چکا ہے۔ پہلے ملیش یادو کو قتل کیا گیا تھا اور اب سریدھر ریڈی کو قتل کر دیا گیا ہے۔ حکومت اس گھناؤنے فعل کی ذمہ داری قبول کرے۔ کے ٹی آر نے وزیر جوپلی کرشنا راؤ کو برطرف کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا اور کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت ان لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہی ہے جنہوں نے انتخابات میں اس کی حمایت نہیں کی تھی۔

 کے ٹی آر نے مقامی پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری معطلی  اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے قتل کی واردات کی  ایس آئی ٹی یا عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔