حیدرآباد

ٹی آر ایس، بی آر ایس میں تبدیل، کے سی آر نے پارٹی پرچم لہرایا

دستاویزات پر دستخط کے بعد کے سی آر نے بی آر ایس کا گلابی رومال اپنے گلے میں ڈالا۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ تقریب میں مختلف ریاستوں کے کسان تنظیموں کے قائدین، ریاستی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اسمبلی وکونسل اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

حیدرآباد: حکمراں جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے نام کو بھارت راشٹرا سمیتی(بی آر ایس) سے تبدیل کرنے کی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی منظوری کے بعد پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روز1:20 بجے بی آر ایس کے دستاویزات پر ستخط ثبت کئے۔

 تلنگانہ بھون میں آج بھارت راشٹرا سمیتی کی تاسیسی تقاریب کا بڑے پیمانے پر انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر کے سی آر کو جنتادل سیکولر قائد ایچ ڈی کمارا سوامی اور تلگو فلم اسٹار پرکاش راج نے مبارکباد دیتے ہوئے مسلسل کامیابیوں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

 دستاویزات پر دستخط کے بع د کے سی آر نے بی آر ایس کا گلابی رومال اپنے گلے میں ڈالا۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ تقریب میں مختلف ریاستوں کے کسان تنظیموں کے قائدین، ریاستی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اسمبلی وکونسل، ٹی آر ایس قائدین و کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ وجئے دشمی کے روز15 اکتوبر کو ٹی آر ایس کے اراکین عاملہ کے اجلاس میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو بھارت راشٹرا سمیتی میں تبدیل کرنے کا اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے ہوئے ایک قرار داد منظور کی گئی تھی اور16/ اکتوبر کو پارٹی قائدین پر مشتمل ایک وفد نے نئی دہلی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا میں پارٹی کو ٹی آر ایس سے بی آر ایس میں تبدیل کرنے کیلئے قرار داد سے منسلک ایک درخواست داخل کی تھی۔

7 نومبر کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ٹی آر ایس کو بی آر ایس میں تبدیل کرنے کے مسئلہ پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اندرون ایک ماہ اعتراضات داخل کرنے کی اپیل کی تھی۔7 دسمبر کو ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے ٹی آر ایس کو بی آر ایس میں تبدیل کرنے کی درخواست کو منظوری دیتے ہوئے ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر کو اس سلسلہ میں مکتوب روانہ کیا تھا۔

آج کے سی آر نے بی آر ایس کے دستاویزات جن کو الیکشن کمیشن کو ارسال کرنا ہے، پر دستخط کئے۔ دستاویزات پر دستخط کے بعد انہوں نے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو پھول مالا چڑھائی اور تلنگانہ بھون میں بھارت راشٹرا سمیتی کے پرچم کی نقاب کشائی انجام دی اور نیا پارٹی پرچم لہرایا۔

 اسی طرح آج ٹی آر ایس، بی آر ایس میں تبدیل ہوگئی۔ ٹی آر ایس کا 21سالہ سفر مکمل ہوا۔ اب 60 لاکھ کارکنوں پر مشتمل گلابی فوج ملک کی سیاست میں تبدیلی لانے کے سفر کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ کے سی آر نے ٹی آر ایس کو بی آر ایس میں تبدیل کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ جس طرح ایک پسماندہ علاقہ تلنگانہ کو علحدہ ریاست کے حصول کے بعد اس کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچایا گیا ٹھیک ویسے ہی قدرتی اور انسانی وسائل سے مالا مال ہندوستان کو ترقی اور خوشحالی کا مرکز بنانا ہے۔

 ٹی آر ایس حلقوں کے مطابق اب بھارت راشٹرا سمیتی کے سیاسی سفر کے آغاز سے ملک کی سیاست میں ایک نیا سورج طلوع ہوگا۔ ملک کی قیمت بدلنے کی سمت قدم بڑھائے جائیں گے۔

 عوام کے تعاون سے سنہرے تلنگانہ کے طرز پر سنہرے بھارت کا مقصد حاصل کیا جائے گا۔ قبل ازیں آج تلنگانہ بھون میں خصوصی پوجا کا نظم کیا گیا۔ پنڈتوں کی جانب سے وید کے منتروں کا جاپ کیا گیا۔ا س موقع پر ٹی آر ایس کی پوری قیادت موجود تھی۔