مشرق وسطیٰ

تل ابیب میں ترک پرچم سرنگوں‘ اسرائیل چراغ پا‘

اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز کا کہنا تھا کہ اگر سفارت خانے کے نمائندے سوگ منانا چاہتے ہیں تو انہیں ترکیہ چلے جانا چاہئے اور اپنے آقا اردغان کے ساتھ سوگ میں شامل ہونا چاہئے، جو دہشت گرد تنظیم حماس کو گلے لگاتے ہیں اور اس کی قتل اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

تل ابیب: حماس کے رہنماء اسمٰعیل ھنیہ کی شہادت پر ترکیہ کے صدر نے گزشتہ روز قومی یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں اور بیرون ملک اپنے سفارتی مشن پر پرچم سرنگوں کرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ خبریں
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے حکام کی جانب سے ملنے والے اس حکم کے بعد جہاں ترکیہ اور دنیا بھر میں ترک سفارتخانوں میں ترکیہ کا سرخ جھنڈا سرنگوں کیا گیا وہیں اسرائیل میں موجود ترکیہ کے سفارتخانے پر لہرانے والا ترکیہ کا قومی پرچم بھی سرنگوں کر دیا گیا تھا۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ترکیہ کے اس اقدام کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب میں ترکیہ کے سفارت خانے کی جانب سے حماس کے سیاسی رہنما اسمٰعیل ھنیہ کے لئے سوگ کی علامت میں اپنا جھنڈا سرنگوں کرنے کے بعد اسرائیل نے ترکیہ کے نائب سفیر کو ’سخت سرزنش‘ کے لئے طلب کیا ہے۔

 اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز کا کہنا تھا کہ اگر سفارت خانے کے نمائندے سوگ منانا چاہتے ہیں تو انہیں ترکیہ چلے جانا چاہئے اور اپنے آقا اردغان کے ساتھ سوگ میں شامل ہونا چاہئے، جو دہشت گرد تنظیم حماس کو گلے لگاتے ہیں اور اس کی قتل اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک ٹوئٹ بھی کی جس کے جواب میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مذاکرات کاروں کو ہلاک کرکے اور سفارت کاروں کو دھمکیاں دے کر امن حاصل نہیں کر سکے گا۔ واضح رہے کہ حماس کے سرکردہ رہنما شہید اسمٰعیل ھنیہ کے جسد خاکی کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپردخاک کردیا گیا ہے۔

a3w
a3w