امریکہ و کینیڈا

امریکہ کا قطر کو اسرائیلی حملہ کی پیشگی اطلاع دینے کا دعویٰ

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ بیان اس حملے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے، جو خلیجی ملک کے دارالحکومت دوحہ کے ایک رہائشی علاقے میں کیا گیا، جبکہ قطرامریکہ کی حمایت سے غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ایک اہم ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے قطر کو حملے کی پیشگی اطلاع دی گئی تھی، تاہم قطر نے اس کی تردید کردی۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ بیان اس حملے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے، جو خلیجی ملک کے دارالحکومت دوحہ کے ایک رہائشی علاقے میں کیا گیا، جبکہ قطرامریکہ کی حمایت سے غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ایک اہم ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو امریکی فوج نے مطلع کیا تھا کہ اسرائیل حماس پر حملہ کرنے جا رہا ہے، جو بدقسمتی سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ‘قطر کے اندر یکطرفہ بمباری کرنا، جو ایک خودمختار ملک اور امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور ہمارے ساتھ مل کر بہادری سے خطرات مول لے کر امن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے،

یہ اسرائیل اور نہ ہی امریکہ کے مقاصد کو آگے بڑھاتا ہے، تاہم حماس کو ختم کرنا ایک قابلِ قدر مقصد ہے، جو غزہ کے عوام کی بدحالی سے فائدہ اٹھا رہا ہے ’کیرولائن لیویٹ نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت دی کہ وہ‘قطری حکام کو اس آنے والے حملے کی اطلاع دیں، اور انہوں نے ایسا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے حملے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نتن یاہو سے بھی بات کی، لیکن یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے قریبی اتحادی کے خلاف کسی کارروائی کی دھمکی دی یا نہیں،

کیرولائن لیویٹ کا مزید کہنا کہ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ ’یہ افسوسناک واقعہ امن کے لیے ایک موقع کے طور پر کام کر سکتا ہے‘۔ تاہم، قطر نے اس بیان کی تردید کی ہے، وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دعویٰ کہ حکومت کو  حملے سے پہلے اطلاع دی گئی تھی، مکمل طور پر غلط ہے۔ ماجد الانصاری نے ایکس پر لکھا کہ ایک امریکی عہدیدار کی طرف سے جو کال موصول ہوئی، وہ دوحہ میں اسرائیلی حملے کے دھماکوں کی آواز کے دوران ہی آئی تھی۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے قطر میں فضائی حملہ کر کے حماس کے سینئر رہنماؤں کو نشانے بنانے کا دعویٰ کیا۔

تاہم، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی نے بتایا کہ سینئر رہنما خلیل الحیہ اور دیگر حماس رہنماؤں کو شہید کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ سہیل الہندی کے مطابق خلیل الحیہ کے بیٹے ہمام الحیہ، الحیہ کے دفتر کے ڈائرکٹر جہاد لبد، عبداللہ عبد الواحد (ابو خلیل)، معمن حسونہ (ابو عمر)، احمد المملوک (ابو مالک) شہید ہوگئے۔ مزید بتایا کہ اس کے علاوہ قطر کی اندرونی سیکیورٹی فورسز کے رکن کارپورل بدر سعد محمد الحمایدی بھی حملے میں شہید ہوئے۔