امریکہ، غزہ پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے کسی دباؤ کے سامنے نہ جھکے: نیتن یاہو
یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ "ہم اپنے لیے امریکی فوجی حمایت کو سراہتے ہیں لیکن امریکہ میں کچھ آوازیں ایسی ہیں جو ہماری حمایت نہیں کرتیں اور ہم ان سے لڑ رہے ہیں"۔
تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ وہ غزہ پر پوری طاقت کے ساتھ حملہ جاری رکھیں گے انہوں نےامریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے کسی دباؤ کے سامنے نہ جھکے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مسٹر یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ "ہم اپنے لیے امریکی فوجی حمایت کو سراہتے ہیں لیکن امریکہ میں کچھ آوازیں ایسی ہیں جو ہماری حمایت نہیں کرتیں اور ہم ان سے لڑ رہے ہیں”۔
انہوں نے امریکیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے امریکہ میں اقلیتوں کے دباؤ کے سامنے نہ جھکیں۔ انھوں نے مغرب میں جنگ کی مذمت کرنے والی آوازوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’ایسے لوگ ہیں جو لیڈروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں، لیکن میں ان سے کہتا ہوں کہ دباؤ میں نہ آئیں، ہماری جنگ بھی آپ کی جنگ ہے‘‘۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "میں نے حزب اللہ کو غلطی کرنے اور جنگ میں داخل ہونے سے خبردار کیا ہے۔ ہم تمام محاذوں، خاص طور پر شمالی محاذ پر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "اغوا کیے گئے لوگوں کی واپسی ہمارے لیے ایک بڑا ہدف ہے۔ قیدیوں کی واپسی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ "یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات موساد کے ذریعے کیے جارہے ہیں۔”
نیتن یاہو نے واضح کیا کہ تل ابیب کسی بھی صورت میں غزہ پر سکیورٹی کنٹرول ترک نہیں کرے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ مکمل کر لیا ہے۔