امریکی صدر بائیڈن نے ‘روس اور حماس’ کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دیا
جو بائیڈن نے کہا کہ ہم حماس اور پوتن کو جیتنے نہیں دیں گے، حماس اور پوٹن دونوں سے دنیا کو خطرات ہیں۔ دونوں میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ ملکوں کی جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں،
واشنگٹن:امریکی صدر جو بائیڈن نے روس اور حماس کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دیا اور کہا ہم حماس اور پوتن کو جیتنے نہیں دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدرجوبائیڈن کو حماس کے ساتھ ساتھ روس سے بھی خطرہ محسوس ہونے لگا، اوول آفس سے قوم سے خطاب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے روس اور حماس کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ہم حماس اور پوتن کو جیتنے نہیں دیں گے، حماس اور پوٹن دونوں سے دنیا کو خطرات ہیں۔ دونوں میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ ملکوں کی جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں،
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی قیادت دنیا کو یکجا رکھتی ہے، ہم تاریخ کے ایک نازک موڑ پر ہیں اور آج ہم جو فیصلہ کرتے ہیں ان میں سے ایک آنے والی دہائیوں کے مستقبل کا تعین کرے گا۔
جوبائیڈن نے اسرائیل اور یوکرین کی جنگوں میں کامیابی کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیےاہم قرار دے دیا اور کانگریس سے دونوں ملکوں کے لیے 100 ارب ڈالر کی فوجی امداد کا مطالبہ کیا۔
بائیڈن نے حماس اور پوٹن دونوں کو دہشت گردی کا خطرہ قرار دیا ہے، حماس بھی القاعدہ اور داعش کی طرح اسرائیل کا بنا ہوا دشمن ہے جبکہ پوتن نیو ورلڈ الائنس کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مشرق اور مغرب کے درمیان تہذیبوں کے تصادم کا مرحلہ طے کیا گیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے حماس اور پوتن کو ایک جیسا قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ حماس فلسطینی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کےطورپر استعمال کرتی ہے جس وجہ سے بےگناہ فلسطینی خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل میں ایسےلوگوں کو دیکھا جو مضبوط، پرعزم، صدمے اورگہرے درد میں ہیں، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی بات کی، امریکہ فلسطینی عوام کے وقار اور خودارادیت کےحق کےلیے پرعزم ہے۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ حماس کے دہشتگردوں کی کارروائیاں اس حق کوچھین نہیں سکتیں، فلسطینیوں کی زندگی کے المناک نقصان سے دل شکستہ ہوں تاہم غزہ اسپتال میں ہونے والا دھماکا اسرائیلیوں نے نہیں کیا تھا، ہم معصوم فلسطینیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو صرف امن کے ساتھ رہناچاہتے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ حماس اور پیوٹن مختلف خطرات کی نمائندگی کرتے ہیں، پڑوسی جمہوریت کو مکمل طور پر ختم کرنےکا ارادہ دونوں میں مشترکہ ہے، حماس کا مقصد اسرائیلی ریاست کی تباہی اور یہودیوں کا قتل ہے جب کہ حماس فلسطینی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کےطورپراستعمال کرتی ہے، اس کی وجہ سے بےگناہ فلسطینی خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو مزید بہتر بنانےکے لیےکانگریس سے بل پاس کرنےکاکہا ہے اور اسرائیل سے بھی کہا ہے کہ جنگی قوانین کے مطابق چلے، شہریوں کی ہرممکن حفاظت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو خوراک، پانی اور ادویات کی فوری ضرورت ہے، غزہ میں فلسطینی شہریوں کے لیے انسانی امداد کی پہلی کھیپ کےلیے معاہدہ کیاگیا ہے، اگر حماس چوری نہ کرے تو فلسطینیوں کے لیے امداد کی مسلسل فراہمی کا ایک کھلاراستہ فراہم کریں گے۔