ویڈیو: عاشق جوڑے کی سرعام بوسہ بازی کے بعد دہلی میٹرو پھر ایک بار سرخیوں میں
ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے جس میں ایک نوجوان لڑکے لڑکی کو جذباتی انداز میں بوسہ بازی میں مصروف دیکھا جاسکتا ہے۔
نئی دہلی: دہلی میٹرو ایک بار پھر سرخیوں میں ہے تاہم وجہ وہی ہے جو ہمیشہ بنتی ہے۔ دہلی میٹرو میں ایسے واقعات عام ہوچکے ہیں اور لوگ بھی مزے لیتے ہیں اور ویڈیو بناکر سوشیل میڈیا پر ڈال دیتے ہیں۔
ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے جس میں ایک نوجوان لڑکے لڑکی کو جذباتی انداز میں بوسہ بازی میں مصروف دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ مختصر ویڈیو کلپ جنگل کی آگ کی طرح سوشیل میڈیا پر پھیل گیا جسے دیکھ کر انٹرنیٹ کے متعدد صارفین مشتعل ہورہے ہیں۔
دوسری طرف انٹرنیٹ کے ایک مخصوص حصے کی رائے تھی کہ لڑکا اس لڑکی کو کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن (سی پی آر) دے رہا تھا۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کو ایک مسافر نے ریکارڈ کیا تھا۔ کلپ میں لڑکا فرش پر بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے جبکہ لڑکی اس کی گود میں لیٹی ہوئی ہے۔ انہیں شوق سے بوسہ بازی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین غصے میں آگئے اور اپنے تبصروں میں اس جوڑے کو بے شرم قرار دیا۔ کچھ لوگوں نے دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) پر زور دیا کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے۔
ایک نے ٹویٹر پر لکھا لوگ کیسے خاموش ہیں اور ان کے خلاف ایک لفظ بھی کیوں نہیں بول رہے؟
ایک اور نے تبصرہ کیا، تو کیا یہ حقیقی محبت ہے یا صرف سوشل میڈیا کے لیے؟ ان تمام انسٹاگرام اور فیس بک ریلس میں اچانک اضافہ کیسے ہوا؟
اسی دوران ڈی ایم آر سی نے اس معاملے پر ایک سرکاری بیان جاری کیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ ڈی ایم آر سی توقع کرتا ہے کہ اس کے مسافر دہلی میٹرو کا استعمال کرتے ہوئے ذمہ داری سے مظاہرہ کریں اور تمام سماجی آداب اور پروٹوکول کی پاسداری کریں جو معاشرے میں قابل قبول ہیں۔
مسافروں کو کسی بھی غیر اخلاقی/فحش سرگرمی میں ملوث نہیں ہونا چاہئے جس سے ساتھی مسافروں کی حساسیت کو ٹھیس پہنچ سکے۔
ڈی ایم آر سی کا آپریشنز اینڈ مینٹیننس ایکٹ، سیکشن 59 کے تحت بے حیائی کو قابل سزا جرم قرار دیتا ہے۔
ہم اپنے مسافروں سے اپیل کرتے ہیں کہ مہربانی کرکے اس طرح کی فحش سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے گریز کریں اور دہلی میٹرو جیسے بڑے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں سفر کرتے ہوئے سماجی آداب کو برقرار رکھیں۔
ہم ساتھی مسافروں سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کی اطلاع فوری طور پر قریبی دستیاب میٹرو اسٹاف یا سی آئی ایس ایف کو دیں تاکہ مناسب کارروائی کی جاسکے۔