تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کا اوساکا چیمبر آف کامرس سے خطاب
وزیراعلیٰ نے کہا، ’’ہم یہاں اپنی تاریخی دوستی کو طویل مدتی شراکت داری میں بدلنے کے لیے آئے ہیں۔ آئیں، ایسی شراکت قائم کریں جو عوام کو بااختیار بنائیں، جو مستقبل کی تشکیل کریں، اور جو جدت کو فروغ دے کر تحریک پیدا کریں۔‘‘

اوساکا : تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے. ریونت ریڈی نے جاپان کے شہر اوساکا میں "اوساکا چیمبر آف کامرس” کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع کی پیشکش کی۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ایک کاروبار دوست ریاست ہے جہاں پالیسی میں استحکام اور عالمی معیار کا انفراسٹرکچر دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا، ’’ہم یہاں اپنی تاریخی دوستی کو طویل مدتی شراکت داری میں بدلنے کے لیے آئے ہیں۔ آئیں، ایسی شراکت قائم کریں جو عوام کو بااختیار بنائیں، جو مستقبل کی تشکیل کریں، اور جو جدت کو فروغ دے کر تحریک پیدا کریں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ریاست میں سرمایہ کاری کے اہم شعبوں میں سرکلر اکانومی، شہری انفراسٹرکچر، ماحولیاتی بحالی، دریائے موسیٰ منصوبہ، ریجنل رنگ روڈ، میٹرو توسیع، مصنوعی ذہانت، فارما، ٹیکسٹائل، گرین انرجی، اور زراعت شامل ہیں۔
وزیر صنعت ڈی. سری دھر بابو نے کہا کہ تلنگانہ حکومت سرمایہ کاروں کو سنگل ونڈو منظوری، حسبِ ضرورت مراعات، اور مکمل معاونت فراہم کرتی ہے۔ ’’یہ صرف پالیسیاں نہیں بلکہ حقیقی شراکت داری ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔
آئی ٹی اور صنعت کے وزیر نے ’’فیوچر سٹی‘‘ کے منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کا پہلا نیٹ زیرو انڈسٹریل سٹی ہوگا، جسے جاپان کی ماروبینی کارپوریشن کے اشتراک سے تیار کیا جا رہا ہے۔

محکمہ صنعت کے اسپیشل چیف سکریٹری جیش رنجن نے یَنگ انڈیا اسکلز یونیورسٹی کے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ ہنر، نظم و ضبط، اور تاحیات سیکھنے کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔
اختتامی خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا، ’’جس طرح سورج اوساکا بے پر طلوع ہوتا ہے، اسی طرح تلنگانہ میں ایک نیا باب ابھر رہا ہے۔ آئیں، مل کر ایک ایسی چیز تخلیق کریں جو وقت کی قید سے آزاد ہو — اوساکا کے لیے، تلنگانہ کے لیے، دنیا کے لیے۔‘‘