تلنگانہ

منی پور میں تشدد، حکومت کی حوصلہ افزائی کا نتیجہ: کے کویتا

قبائیلوں کے ساتھ بی آر ایس حکومت کے ہمدردانہ رویہ کا ذکر کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ ایس ٹی طبقات کے لئے تحفظات کی شرح کو6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کردیا گیا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے کہا کہ منی پور میں حکومت کی حوصلہ افزائی سے ہی تشدد برپا ہے۔ آج قانون ساز کونسل میں قبائیلوں کی بہبود و ترقی، پوڈو اراضیات کیلئے پٹوں کی تقسیم کے موضوع پر منعقدہ مختصر سے مباحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کا قبائیلیوں کے ساتھ رویہ انتہائی ظالمانہ ہے۔

متعلقہ خبریں
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
جی او 3 سے خواتین کے حقوق سلب کرنے کی کوشش: کویتا
منی پور کی صورتحال پر وزارت ِ داخلہ میں کل اہم میٹنگ
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش

 قبائیلیوں کے حقوق پر پانی پھیر نے کیلئے مرکزی حکومت نے فارسٹ لاء (ایکٹ) لایا ہے۔ دوسری طرف قبائیلوں کے ساتھ بی آر ایس حکومت کے ہمدردانہ رویہ کا ذکر کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ ایس ٹی طبقات کے لئے تحفظات کی شرح کو6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کردیا گیا ہے۔

قبائیلیوں میں 4,05,000 پٹہ جات کی تقسیم عمل میں لائی گئی۔ جملہ1,57,000 قبائیلی خاندانوں کو پوڈو اراضیات کے حقوق فراہم کئے گئے حکومت تلنگانہ کے اختراعی اسکیمات کلیان لکشمی، کے سی آر کٹ، آروگیہ لکشمی، جیسی اسکیموں سے قبائیلوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

 اس کے ساتھ ساتھ قبائیلیوں کی تعلیمی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ریاست کے تقریباً تین ہزار سے زیادہ قبائیلی طلباء کو ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں داخلہ ملا، کویتا نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی قبائیلی جاترا میڈارم کیلئے حکومت کی جانب سے340 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔