مراکش کے ہاتھوں شکست کے بعد بروسلز میں پرتشدد احتجاج
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس شکست کے بعد بیلجیئم کے دارالحکومت بروسلز میں تشدد پھوٹ پڑا اور لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور اس دوران قیمتی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔

بروسلز: فیفا ورلڈ کپ میں مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کی شکست کے بعد یورپیئن ملک کے دارالحکومت بروسلز میں ہنگامے شروع ہوگئے اور لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور قیمتی املاک کو نذرآتش کردیا۔
اپ سیٹ سے بھرپور ورلڈ کپ میں یورپیئن شائقین کو ایک اور بڑا اپ سیٹ اس وقت دیکھنے کو ملا جب اتوار کو مراکش نے بیلجیئم کو 0-2 سے شکست دے دی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس شکست کے بعد بیلجیئم کے دارالحکومت بروسلز میں تشدد پھوٹ پڑا اور لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور اس دوران قیمتی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔
پولیس نے ہنگاموں میں تشدد اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار اور متعدد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس ترجمان وین دے کیر کے مطابق شام سات بجے تک امن و امان بحال کردیا گیا اور پولیس شہر کے مختلف حصوں میں مسلسل گشت کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ احتجاج کرنے والوں نے پیٹرو کیمیکل اجزا، لاٹھیوں سمیت متعدد اشیا کا استعمال کیا اور املاک کو نذر آتش کیا جبکہ اس دوران آگ لگنے کے واقعات میں ایک صحافی بھی زخمی ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام واقعات کے بعد پولیس نے مداخلت کا فیصلہ کیا جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پانی کی توپوں اور آنسو گیس کے شیل کا استعمال کیا گیا۔
سلز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میچ کے اختتام سے قبل ہی کچھ افراد سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے ساتھ الجھنے کی کوشش کی جس سے نقص امن کا خطرہ پیدا ہو گیا۔
اس دوران 100 سے زائد پولیس افسران متحرک تھے جبکہ میٹرو اسٹیشنز بند کر کے عوام کو مختلف علاقوں کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ پرتشدد واقعات پر قابو پایا جا سکے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق پرتشدد مظاہرین نے ایک گاڑی، متعدد الیکٹرک اسکوٹر اور جگہ جگہ ڈسٹ بن نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیے اور دیگر سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
بیلجیئم کے مقامی افراد کے احتجاج کے دوران مراکش کے ساتھ ساتھ کچھ عرب باشندے اس فتح پر خوشیاں مناتے ہوئے سڑکوں پر رقص کرتے نظر آئے۔
برسلز کے میئر نے بھی ان پرتشدد واقعات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پولیس کو گرفتاریوں اور امن کے قیام کے لئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔