دہلی

وی وی پی اے ٹی ۔ ای وی ایم معاملہ میں ہم کبھی بھی فریق نہیں رہے: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا 'کانگریس براہ راست یا بالواسطہ طور پر وی وی پی اے ٹی پر پٹیشن کی فریق نہیں تھی جسے آج سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔ ہم نے دو رکنی بنچ کے فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کے ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ (وی وی پی اے ٹی) سے متعلق عرضی کو مسترد کیے جانے کے بعد اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ جن درخواستوں کے ذریعےہچیلنج کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
تین طلاق قانون کے جواز کو چالینج، سپریم کورٹ میں تازہ درخواست
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

 پارٹی کبھی بھی اس میں نہیں رہی ہے  کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے آج یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کانگریس پارٹی اس عرضی میں فریق نہیں تھی ۔

رمیش نے کہا ‘کانگریس براہ راست یا بالواسطہ طور پر وی وی پی اے ٹی پر پٹیشن کی فریق نہیں تھی جسے آج سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔ ہم نے دو رکنی بنچ کے فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔ انتخابی عمل میں عوام کے اعتماد کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے وی وی پی اے ٹی کے زیادہ استعمال پر "ہماری سیاسی مہم جاری رہے گی۔”

خیال ر ہے کہ سپریم کورٹ نے آج متفقہ طور پر ان درخواستوں کو مسترد کر دیا جس میں ای وی ایم کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کے ساتھ وی وی پی اے ٹی کی پرچیوں کی گنتی ( میں مماثلت) کو 100 فیصد تک بڑھانے یا بیلٹ پیپر کے پرانے نظام کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔