سوشیل میڈیاشمال مشرق
ٹرینڈنگ

وائیناڈ لینڈ سلائیڈنگ ، اسکول میں لکھی لڑکی کی کہانی حقیقت میں بدل گئی؟

ایک طرف کیرالا سے لوگوں کی کئی دردناک کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ دوسری طرف، یہ ایک عجیب اتفاق ہوگا کہ کیرالا میں اسی طرح کی تباہی کا ذکر ایک اسکولی لڑکی کی لکھی گئی کہانی میں ہے۔

نئی دہلی:کیرالا کے وائیناڈ میں قدرت نے ایسی تباہی مچا دی جس کے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں۔ وائیناڈ میں ہر طرف تباہی کا خوفناک منظر دکھائی دے رہا ہے۔ 250 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

متعلقہ خبریں
ملگ میں پرچم کا پول برقی تاروں سے ٹکراگیا، 2ہلاک
ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد انتقال
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر برائن بوتھ چل بسے
پانی کے گڑھے میں گرکر 6 سالہ لڑکا ہلاک
نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے چیتا ہلاک

وائیناڈ میں جہاں بھی نظر ڈالی جائے، منہدم عمارتیں، تباہ شدہ مکانات اور بڑے بڑے پتھر اس تباہی کی ہولناکی بیان کرتے نظر آتے ہیں۔

 ایک طرف کیرالا سے لوگوں کی کئی دردناک کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ دوسری طرف، یہ ایک عجیب اتفاق ہوگا کہ کیرالا میں اسی طرح کی تباہی کا ذکر ایک اسکولی لڑکی کی لکھی گئی کہانی میں ہے۔

 لڑکی کی کہانی جس طرح کیرالا کی تباہی سے ملتی ہے وہ ایک عجیب اتفاق ہے۔ اسکول کے لئے 14 سالہ لڑکی لایا کی لکھی گئی کہانی کیرالا کی تباہی کی پیشنگوئی کرتی ہے۔ لڑکی کی یہ کہانی ایک ڈیجیٹل میگزین میں شائع ہوئی تھی جو کچھ دنوں کے بعد سچ ثابت ہوئی۔

ریاستی حکومت کے کیرالا انفراسٹرکچر اینڈ ٹکنالوجی فار ایجوکیشن (KITE) پروجیکٹ کی طرف سے لٹل کائٹس پہل کے تحت حال ہی میں اسکول میں ‘ویلارام کالوکل’ نامی میگزین جاری کیا گیا تھا۔

‘اگراہتینتے دورانوبھام’ (خواہش کا المیہ) نامی کہانی دو لڑکیوں المکروتھا اور اناسوارہ کے بارے میں ہے جو اسکول کے بعد اپنے گاؤں کے ندی کے کنارے چہل قدمی کا منصوبہ بناتی ہیں اور دریا کے کنارے چلتے ہوئے ایک آبشار تک پہنچ جاتی ہیں۔

اس دوران جب دونوں لڑکیاں آبشار کی خوبصورتی کی تعریف کر رہی ہوتی ہیں تو ایک پرندہ وہاں آتا ہے۔ یہ پرندہ دوسرے پرندوں سے بالکل مختلف تھا۔ پرندے نے ان سے کہا بچو جلدی سے یہاں سے بھاگو کیونکہ بڑا خطرہ آنے والا ہے۔ اگر آپ محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو فوراً یہاں سے بھاگ جائیں۔ بچوں کو یہ وارننگ دینے کے بعد پرندہ اڑ گیا۔

پرندے کی وارننگ سن کر بچے تیزی سے بھاگنے لگے۔ آٹھویں جماعت کی طالبہ لیا نے اپنی کہانی میں لکھا ہے کہ ایک لڑکی آبشار میں ڈوب گئی۔ لیکن وہ پرندے کی شکل میں خبردار کرنے کے لیے واپس آتی ہے۔ پرندہ کہے گا کہ بچو، یہاں سے (گاؤں) بھاگو کیونکہ آگے خطرہ ہے۔

 بچے بھاگتے ہیں لیکن جب وہ پہاڑی کی طرف دیکھتے ہیں تو انہیں بارش کا پانی پہاڑی سے بہتا ہوا نظر آتا ہے۔ اور وہ دیکھتے ہیں کہ چڑیا ایک خوبصورت لڑکی میں بدل گئی جو انہیں خبردار کرنے واپس آئی۔ یہ ایک عجیب اتفاق ہے کہ کیرالا میں بھی ایسی ہی تباہی ہوئی جیسا کہ اس کہانی میں بیان کیا گیا ہے۔

منگل کو، کیرالا کے وائیناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانی بارشوں نے گاؤں کو تباہ کر دیا۔ بارشوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرنے سے منڈکائی، چورامالا، اٹامالا اور نولاپوزا گاؤں متاثر ہوئے۔

جب لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تو زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ کیرالا کے وائیناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ کیرالا ملک کی ان چھ ریاستوں میں شامل ہے جو ماحولیاتی لحاظ سے اہم اور حساس ہیں۔

a3w
a3w