جنوبی بھارت

وائناڈ یا رائے بریلی لوک سبھا حلقہ سے دستبرداری پر کشمکش میں ہوں

کانگریس قائد راہول گاندھی نے جو 2024ء کے عام انتخابات میں وائناڈ اور رائے بریلی لوک سبھا نشستوں سے جیت چکے ہیں، آج کہا کہ وہ کشمکش میں ہیں کہ انھیں کس حلقہ سے دستبرداری اختیار کرنی چاہیے، تاہم راہول گاندھی نے کہا کہ وہ جو بھی فیصلہ لیں گے دونوں حلقوں کے عوام اِس سے خوش رہیں گے۔

ملاپورم (کیرالا) : کانگریس قائد راہول گاندھی نے جو 2024ء کے عام انتخابات میں وائناڈ اور رائے بریلی لوک سبھا نشستوں سے جیت چکے ہیں، آج کہا کہ وہ کشمکش میں ہیں کہ انھیں کس حلقہ سے دستبرداری اختیار کرنی چاہیے، تاہم راہول گاندھی نے کہا کہ وہ جو بھی فیصلہ لیں گے دونوں حلقوں کے عوام اِس سے خوش رہیں گے۔

متعلقہ خبریں
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی
بیرون ملک چھٹیوں کیلئے شہزادوں کے ٹکٹس بک: امیت شاہ
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)

انھوں نے لوک سبھا میں دوسری میعاد کے لیے انھیں منتخب کرنے پر وائناڈ کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں آپ سے جلد ملاقات کا متمنی ہوں۔ میں کشمکش میں مبتلا ہوں کہ میں وائناڈ کا رکن پارلیمنٹ رہوں یا رائے بریلی کا۔ میں آپ سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ وائناڈ اور رائے بریلی میرے فیصلے سے خوش رہیں گے۔

کانگریس قائد نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ وائناڈ لوک سبھا حلقہ سے مسلسل دوسری مرتبہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد ریاست میں اپنی پہلی مرتبہ آمد پر ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے نریندر مودی پر طنز کیا اور کہا کہ انھیں بھگوان سے کوئی ہدایت نہیں ملی ہے کہ وزیر اعظم جس طرح کرتے ہیں اس طرح کوئی کام کیا جائے۔

مودی کا مذاق اڑاتے ہوئے کانگریس قائد نے کہا کہ بھگوان وزیر اعظم کو یہ ہدایت دیتا ہے کہ وہ ملک کے بڑے ایئرپورٹس اور برقی پلانٹس اڈانی کے حوالے کردیں لیکن میں ایک انسان ہوں، میرے بھگوان ملک کے غریب عوام ہیں، لہٰذا میرے لیے یہ کام آسان ہے۔ میں صرف عوام سے بات کرتا ہوں اور وہ مجھے بتاتے ہیں کہ کیا کرنا چاہیے۔

انھوں نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں لڑائی ہندوستان کے دستور کے تحفظ کے لیے تھی اور اس لڑائی میں محبت نے نفرت کو اور انکساری نے غرور کو شکست دی ہے۔ راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کو اب اپنا رویہ تبدیل کرنا پڑے گا کیوں کہ ہندوستان کے عوام نے انھیں ایک واضح پیام دیا ہے۔ کانگریس قائد نے مرکز میں تشکیل پائی حکومت کو ”مفلوج حکومت“ قرار دیا۔

a3w
a3w