ہم ملک میں سیکولر سول کوڈ نافذ کرنے کیلئے پوری طاقت سے کام کررہے ہیں: وزیر اعظم مودی
مودی نے لوک سبھا میں "ہندوستان کے آئین کے 75 سال کاشاندار سفر" پر دو روزہ بحث کے جواب میں کہا کہ آئین ساز اسمبلی میں یکساں سول کوڈ پر گہری بحث کی گئی تھی۔ بابا صاحب امبیڈکر نے مذہبی بنیاد پر بنے پرسنل لا کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ آئین سازوں اور آئین ساز اسمبلی کےجذبات کے مطابق ہم ملک میں سیکولر سول کوڈ نافذ کرنے کے لیے پوری طاقت سے کام کر رہے ہیں۔
مودی نے لوک سبھا میں "ہندوستان کے آئین کے 75 سال کاشاندار سفر” پر دو روزہ بحث کے جواب میں کہا کہ آئین ساز اسمبلی میں یکساں سول کوڈ پر گہری بحث کی گئی تھی۔ بابا صاحب امبیڈکر نے مذہبی بنیاد پر بنے پرسنل لا کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
آئین ساز اسمبلی کے رکن کے ایم منشی نے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ ملک کی یکجہتی کے لیے ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی کئی بار یکساں سول کوڈ لانے کی بات کہی ہے۔ ہم اسے نافذ کرنے کے لیے پوری طاقت لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لوگ آئین سازوں کے جذبات کی بے قدری کر رہے ہیں۔ ان کے لیے آئین محض سیاسی ہتھیار ہے۔ مسٹرمودی نے دعویٰ کیا کہ 1951 میں جب منتخب حکومت نہیں تھی، تب بھی آرڈیننس لاکر اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ کیا گیا، جو آئین سازوں کی توہین ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھا تھا کہ اگر آئین ہماری راہ میں رکاوٹ بنے تو اسے کسی بھی حال میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔ کانگریس نے آئین میں تبدیلی کی روایت قائم کی، اور گزشتہ چھ دہائیوں میں 75 بار آئین میں ترمیم کی گئی۔
مودی نے کہا کہ اس روایت کو 1971 میں اندرا گاندھی نے مزید آگے بڑھایا، جب بنیادی حقوق کو محدود کرنے اور عدلیہ پر قابو پانے کے لیے آئین میں تبدیلیاں کی گئیں۔ انہوں نے اپنی کرسی بچانے کے لیے 1975 میں ایمرجنسی نافذ کر کے آئین کا غلط استعمال کیا۔ ایمرجنسی کے دوران 39 بار آئین میں ترمیم کی گئی، لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے، اور ہزاروں لوگوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران ملک میں ظلم و ستم اور افراتفری کا عالم تھا، اور ایک بے رحم حکومت آئین کو چکنا چور کرتی رہی۔ یہ روایت یہیں نہیں رکی۔ جب راجیو گاندھی وزیر اعظم بنے تو آئین کو ایک اور جھٹکا دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے ایک خاتون کو اس کا حق دیا تھا، لیکن راجیو گاندھی نے عدالت کے فیصلے کی روح کو نظرانداز کرتے ہوئے شدت پسندوں کے آگے سر جھکا دیا۔ انہوں نے شاہ بانو کو انصاف دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں قانون بنا کر سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔
مودی نے کہا کہ کانگریس نے آئین کی مسلسل توہین کی ہے۔ آئین کی اہمیت کو کم کیا ہے اور آئین کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔