شمالی بھارت

اسمبلی کا سرمائی اجلاس شروع، کانگریس کا احتجاج

ایوان کا اجلاس جمعہ تک جاری رہے گا اور اس دوران پانچ نشستوں کی تجویز ہے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی کا پانچ روزہ سرمائی اجلاس آج سے شروع ہوگیا، جس پر اپوزیشن پارٹی کانگریس نے ریاست سے متعلق مختلف مسائل پر "اسمبلی کا گھیراؤ” تحریک شروع کی، جس کے تحت مختلف علاقوں سے پارٹی کارکنوں نے شرکت کی اور لیڈران یہاں جمع ہوئے۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی

سرمائی اجلاس کے پہلے روز ایوان میں یاد رفتگان سابق ارکان اور دیگر معززین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

کانگریس کے اراکین کسانوں کے مسائل کو اٹھانے کے مقصد سے ٹریکٹر میں اسمبلی کے لیے روانہ ہوئے، لیکن پولس اور سکیورٹی افسران نے انہیں مخصوص حفاظتی دائرے سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔

ایوان کا اجلاس جمعہ تک جاری رہے گا اور اس دوران پانچ نشستوں کی تجویز ہے۔

آج کی نشست شروع ہونے سے پہلے اسمبلی اسپیکر نریندر سنگھ تومر اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی موجودگی میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں ایوان کے کاموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسری طرف ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار، سابق مرکزی وزیر ارون یادو اور دیگر لیڈروں کی موجودگی میں اسمبلی گھیراؤ پروگرام کے تحت احتجاج کیا جا رہا ہے۔

ریاست بھر سے کارکنان راجدھانی کی سڑکوں پر خاص طور پر ریاستی کانگریس کے دفتر، جواہر چوک اور ملحقہ علاقوں میں نظر آئے۔

پولس نے مشتعل افراد کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر رکاوٹیں بھی کھڑی کی ہیں۔ اسمبلی گھیراؤ پروگرام کے ضمن میں کانگریس کارکنان یہاں جواہر چوک پر جمع ہوں گے۔

وہاں سے تمام کارکنان ریاستی کانگریس صدر مسٹر پٹواری اور اپوزیشن لیڈر مسٹر سنگھار کی قیادت میں جواہر چوک سے اسمبلی کی طرف پیدل مارچ کریں گے۔

دوسری طرف، مسٹر پٹواری نے ایکس پر پوسٹ کیا ہے کہ مدھیہ پردیش کے کونے کونے سے بھوپال پہنچنے والے کانگریس کارکنوں کو پولس انتظامیہ کی طرف سے بیریکیڈ لگا کر روکا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پرامن طریقے سے اپنا احتجاج درج کرانا چاہتی ہے۔ ان کی درخواست ہے کہ سب کو احتجاج کے مقام تک پہنچنے کی اجازت دی جائے۔