مشرق وسطیٰ

"دنیا اپنی اخلاقی ذمے داری پوری کرے, غزہ میں بھوک و افلاس تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے”: ایردوان

صدر ایردوان نے برازیل میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران سماجی شمولیت اور بھوک و غربت کے خلاف جدوجہد کے زیر عنوان نشست سے خطاب کیا۔

ریوڈی جنیرو: صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ میں غزہ میں ایک بار پھر فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ

صدر ایردوان نے برازیل میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران سماجی شمولیت اور بھوک و غربت کے خلاف جدوجہد کے زیر عنوان نشست سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی دنیا میں جہاں ہر دس میں سے ایک شخص بھوک سے لڑ رہا ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 9 سال پہلے منظور کیے گئے "2030 پائیدار ترقیاتی اہداف” کی طرف پیش رفت ابھی تک مطلوبہ نتائج نہیں دے سکی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ترکیہ ایسی روایت کی نمائندگی کرتا ہے جو دنیا میں کہیں بھی ضرورت مند کی مدد کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے۔

ایردوان نے کہا کہ ترک قوم، جو اپنے پڑوسی کے بھوکے ہونے پر پیٹ بھر کر نہیں سوتی، 2015 سے اپنی قومی آمدنی کا تقریباً 1 فیصد انسانی امداد پر خرچ کر کے دنیا کی سب سے فیاض اقوام میں شامل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ برازیل کی جی 20 صدارت کی بھوک اور غربت کے خلاف عالمی اتحاد کی تشکیل کی مہم کو نہ صرف ایک حکمت عملی کے طور پر بلکہ اخلاقی ذمہ داری کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔

ایردوان نے زور دے کر کہا کہ آج جب ہم یہ عالمی اتحاد تشکیل دے رہے ہیں، ہمیں خاص طور پر غزہ سمیت مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا کے تنازعات میں متاثر ہونے والے شہریوں کو ان کے حال پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر غزہ میں قحط کا خطرہ بین الاقوامی درجہ بندی کے مطابق تباہی کی سطح تک پہنچ گیا ہے غزہ کی 96 فیصد آبادی یعنی 2 ملین سے زیادہ لوگوں کو صحت مند خوراک اور پانی تک رسائی نہیں ہے، بڑھتے حملوں اور آتے ہوئے موسم سرما کے ساتھ غزہ کے لوگوں کے حالات دن بہ دن خراب ہو رہے ہیں۔

ترکیہ کی حیثیت سے ہم نے علاقے میں 86 ہزار ٹن سے زیادہ امداد فراہم کی ہے جبکہ لبنان میں ہماری امداد 1300 ٹن سے تجاوز کر گئی ہے۔ غزہ میں جاری انسانی تباہی کے پیش نظر میں ایک بار پھر فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں۔”