دہلی

یوگی آدتیہ ناتھ کی بی جے پی حکومت کو اپوزیشن کی تنقید کی کوئی پرواہ نہیں

مظفر نگر پولیس کی اڈوائزری پر کئی سیاسی حلقوں سے تنقید ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی حلیف چراغ پاسوان نے کھل کر مخالفت کی اور کہا کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام کی کبھی بھی تائید یا حوصلہ افزائی نہیں کریں گے جس سے مذہب یا ذات پات کے نام پر پھوٹ پڑتی ہو۔

دہلی: حکومت اترپردیش نے جمعہ کے دن متنازعہ حکم کا دائرہ ساری ریاست تک بڑھادیا۔ اسے حق بجانب ٹھہراتے ہوئے میرٹھ کے محکمہ اوزان و پیمانہ جات کے انچارج وی کے مشرا نے جمعہ کے دن کہا کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹانڈرڈس ایکٹ 2006ء کے مطابق ہر ہوٹل اور ڈھابہ سنچالک کے لئے ضروری ہے کہ وہ فورم کا نام، مالک کا نام اور لائسنس نمبر ڈسپلے کرے۔

متعلقہ خبریں
مرکزی حکومت چند دن کی مہمان، بہت جلد گرجائے گی: اکھلیش یادو
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
اکھلیش یادو کی کولکتہ میں کل ترنمول ریالی میں شرکت
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش

مظفر نگر پولیس کی اڈوائزری پر کئی سیاسی حلقوں سے تنقید ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی حلیف چراغ پاسوان نے کھل کر مخالفت کی اور کہا کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام کی کبھی بھی تائید یا حوصلہ افزائی نہیں کریں گے جس سے مذہب یا ذات پات کے نام پر پھوٹ پڑتی ہو۔

بی جے پی کی ایک اور حلیف جنتادل یو نے بھی تنقید کی۔ اُس کے قائد کے سی تیاگی نے کہا کہ مظفر نگر پولیس کو یہ اڈوائزری واپس لے لینی چاہئے، کیونکہ اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر کوئی بھید بھاؤ نہیں ہونا چاہئے۔

اصل اپوزیشن کانگریس نے الزام عائد کیا کہ اس ہدایت کا مقصد مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کو نارمل قرار دینا ہے۔ پارٹی ترجمان پون کھیڑا نے حکومت یوپی کے احکام کو سرکاری تعصب قرار دیا۔

اترپردیش میں برسراقتدار بی جے پی نے تاہم اپنے اقدام کی مدافعت کی اور کہا کہ اس سے برت رکھنے والے ہندوؤں کو مدد ملے گی، جو شدھ شاکاہاری (پیور ویج) ہوٹل میں کھانا کھانا چاہتے ہیں،

لیکن بی جے پی کے سینئر قائد و سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اس سے چھوت چھات کی بیماری پھیل سکتی ہے۔

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور بہوجن سماج وادی پارٹی کی صدر مایاوتی نے بھی مظفرنگر پولیس کی اڈوائزری پر تنقید کی۔

اکھلیش یادو نے اسے سماجی جرم قرار دیا۔ انہوں نے عدالتوں سے اپیل کی کہ وہ ازخود اِس کا نوٹ لیں۔

مایاوتی نے ریاستی حکومت سے اِس حکم نامہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے حکمت ِ یوپی کے اقدام کو دستور پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا حکم جاری کرنے والے عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹھیلہ بنڈیوں، ہوٹلوں اور دوکانوں کے بورڈ پر مالک کا نام لکھنے کا حکم دینا نہ صرف ہمارے دستور بلکہ جمہوریت اور مشترکہ ہیرٹیج پر حملہ ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سماج میں پھوٹ ڈالنا دستور کے خلاف جرم ہے۔ یہ حکم فوری واپس لیا جانا چاہئے۔

a3w
a3w