کرناٹک

انسداد ذبیحہ گاؤ قانون واپس نہ لیا جائے، ہندو مٹھوں کے رہنماؤں کا زور

کانفرنس میں مختلف مسائل جیسے ذبیحہ گاؤ‘تبدیلی مذہب‘ لوجہاد‘ ہندوغیرمنقسمہ خاندان‘ ماحولیات اور ہم آہنگی پر تبادلہ خیال ہوا۔ دوقراردادیں متفقہ طور پر منظورہوئیں۔

بنگلورو: مختلف مٹھوں کے ہندو رہنماؤں نے حکومت کرناٹک سے مطالبہ کیاکہ انسداد ذبیحہ گاؤ اور مخالف تبدیلی مذہب قوانین کسی بھی وجہ سے منسوخ نہ کئے جائیں۔

متعلقہ خبریں
40وکلاء کے خلاف ”جھوٹا کیس“ درج کرنے پر پولیس عہدیدار معطل
بدرالدین اجمل پر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کا الزام
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
20جنوری سے ایودھیا جانے پر پابندی
رام مندرٹرسٹ کے نام پر چندہ جمع کرنے والوں سے ہوشیار رہیں: وی ایچ پی

مختلف مٹھوں کے رہنماؤں کی بنگلورو میں منعقدہ کانفرنس میں اس سلسلہ میں متفقہ قرارداد منظورکی گئی۔

مختلف مٹھوں کے سربراہوں نے سنت سمیلن میں حصہ لیا جس کا اہتمام بنگلورو کے ملیشورم میں واقع ایک مٹھ میں وشواہندوپریشد نے کیاتھا۔ وی ایچ پی نے یہ بات بتائی۔

اس نے کہا کہ کانفرنس میں مختلف مسائل جیسے ذبیحہ گاؤ‘تبدیلی مذہب‘ لوجہاد‘ ہندوغیرمنقسمہ خاندان‘ ماحولیات اور ہم آہنگی پر تبادلہ خیال ہوا۔ دوقراردادیں متفقہ طور پر منظورہوئیں۔

کانگریس نے ریاست میں 2023ء کے اسمبلی الیکشن سے قبل اشارہ دیاتھا کہ وہ پچھلی بی جے پی حکومت کے دو قوانین کو واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ چیف منسٹرسدارامیا کی کانگریس حکومت نے مخالف تبدیلی مذہب قانون کو ردکرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم اس نے حال میں وضاحت کی کہ انسدادذبیحہ گاؤ قانون واپس لینے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

آج پہلی قرارداد میں کہاگیاکہ کرناٹک میں عوام‘امن‘فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ سے رہیں اس کیلئے موجودہ حکومت کوچاہئیے کہ وہ انسدادذبیحہ گاؤ قانون ہرگزواپس نہ لے۔ اسی طرح اسے چاہئیے کہ مخالف تبدیلی مذہب قانون بھی برقراررکھے۔

کانفرنس سے خطاب میں نارائن رامانجاسوامی نے کہا کہ دھرم پریورتن اور ذبیحہ گاؤ رکناچاہئیے۔ اس سے سناتن دھرم اور ہندودھرم کو بڑھاواملے گا۔ ہمارے دھرم کاماننا ہے کہ ہندوستان میں سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو مل جل کررہناچاہئیے۔ آج کی کانفرنس میں منظورہ قرادادیں حکومت کو دی جائیں گی۔

حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ اس کا ردعمل مثبت ہوگا۔ یہاں پارٹی اہم نہیں ہے‘مسئلہ اہم ہے۔ یہ سبھی کا مسئلہ ہے۔ سوامی جی نے کہا کہ میں سیاست پر کچھ بھی کہنانہیں چاہتا۔ توقع کی جاتی ہے کہ قومی سطح پر بھی یہ قوانین لائے جائیں گے۔

a3w
a3w