دہلی

بنگلور عیدگاہ میدان میں گنیش چتورتھی کی اجازت نہیں:سپریم کورٹ

گنیش چتورتھی چامراج پیٹ کے عیدگاہ میدان کو چھوڑکر کہیں اور ہوسکتی ہے۔ جسٹس اندرابنرجی کی بنچ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے جو حکومت ِ کرناٹک کی نمائندگی کررہے تھے‘ چند دن جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کو کہا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے دن بنگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چتورتھی تقاریب کی اجازت دینے سے انکار کردیا اور فریقین کو جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔ جسٹس اندرا بنرجی کی سہ رکنی بنچ نے فریقین سے کہا کہ وہ تنازعہ کی یکسوئی کے لئے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع ہوں۔

سہ رکنی بنچ نے جس میں جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس ایم ایم سندریش شامل تھے‘ کہا کہ فریقین کو جوں کا توں موقف برقرار رکھنا ہوگا۔ خصوصی درخواست (ایس ایل پی) کی یکسوئی کردی گئی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت‘ کرناٹک وقف بورڈ کی دائر کردہ اپیل کی سماعت کررہی تھی جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کیا گیا تھا۔

کرناٹک ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے 26  اگست کو ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ ڈپٹی کمشنر بنگلورو(اربن) کی درخواست پر غور کرے اور مناسب احکامات جاری کرے۔ ڈپٹی کمشنر نے چامراج پیٹ کا عیدگاہ میدان استعمال کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

 چیف جسٹس سپریم کورٹ یو یو للت نے آج کرناٹک وقف بورڈ کی درخواست کی سماعت کے لئے سہ رکنی بنچ تشکیل دی تھی۔ جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیہ پر مشتمل بنچ نے اختلافِ رائے کی وجہ سے مسئلہ چیف جسٹس آف انڈیا سے رجوع کیا تھا۔

آئی اے این ایس کے بموجب سپریم کورٹ نے حکومت ِ کرناٹک سے کہا کہ وہ چند دن جوں کا توں موقف برقرار رکھے۔ گنیش چتورتھی چامراج پیٹ کے عیدگاہ میدان کو چھوڑکر کہیں اور ہوسکتی ہے۔ جسٹس اندرابنرجی کی بنچ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے جو حکومت ِ کرناٹک کی نمائندگی کررہے تھے‘ چند دن جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کو کہا۔