شمالی بھارت

’جب تک ہندورہوگے اچھوت رہوگے‘

ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ اے راجہ کے ہندوازم کے بارے میں ریمارکس کاایک ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد ایک بڑا تنازعہ پیداہوگیا جس پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔

چینائی: ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ اے راجہ کے ہندوازم کے بارے میں ریمارکس کاایک ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد ایک بڑا تنازعہ پیداہوگیا جس پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔

ٹاملناڈو بی جے پی کے صدر کے انا ملائی نے ٹوئٹر کا سہارا لیا اورویڈیو شئیر کیاجس میں راجہ کواشتعال انگیز تبصرہ کرتے ہوئے سناجاسکتا ہے۔ اناملائی نے اے راجہ پرتنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ وہ ایک مخصوص برادری کونشانہ بناتے ہوئے خوشامد کی سیاست کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ رکن پارلیمنٹ نے ایک بارپھر محض دوسروں کوخوش کرنے کے مقصد سے ایک برادری کے خلاف نفرت انگیزی کی ہے۔ ان سیاسی قائدین کی سونچ انتہائی بدبختانہ ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ٹاملناڈوکے مالک ہیں۔ ٹاملناڈومیں اسٹالن کی زیر قیادت ڈی ایم کے حکومت کے سینئر لیڈر اے راجہ نے ماضی میں بھی متنازعہ تبصرے کئے تھے اور2Gاسکام جیسے کرپشن کیسس میں ملوث رہے ہیں۔

وہ گذشتہ ہفتہ ٹاملناڈو کے نمککل میں ایک جلسہ سے خطاب کررہے تھے جب انہوں نے ہندودھرم میں ذات پات کے موضوع پر بات چیت کی۔ راجہ نے مبینہ طورپر کہاتھاکہ ورنا نظام کی نچلی ذات’شدر‘(شودر)ا طوائفوں کی اولاد ہیں اورجب تک وہ ہندودھرم میں شامل رہیں گے ان کا یہی موقف رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ تم جب تک ہندو ہوتم شدرا رہوگے۔ تم جب تک شدرا ہوتم ایک طوائف کے بچے ہو۔ ہندودھرم میں جب تک رہوگے تمہیں پنج یاتھو(دلت) سمجھاجائے گا اورتم اچھوت رہوگے۔ انہوں نے سپریم کورٹ پر بھی تنقید کی تھی اورکہاتھاکہ سپریم کورٹ یہ کہہ رہاہے کہ اگرتم عیسائی، مسلمان یاپارسی نہیں ہو تو تم ہندوہو۔ کیا کسی اورملک میں ایسی زیادتی دیکھی جاتی ہے۔

راجہ نے عوام سے کہاکہ وہ ذات پات کے خلاف آواز اٹھائیں اورسناتھن دھرم کوچالینج کریں۔ انہوں نے کہاکہ ڈی ایم کے پارٹی کے ترجمان ’مراسولی‘ اوردراویڈرکازگم کے ترجمان’ودھوتھلائی‘ کیلئے وقت آچکاہے کہ وہ اس مسئلہ پر آواز اٹھائیں۔ راجہ نے مزید کہاکہ وہ ہندوؤں کے مخالف نہیں ہیں۔اپنے تبصرہ پر تنازعہ پیداہونے کے بعد انہوں نے ٹوئٹرپراپنے موقف کی مدافعت کرتے ہوئے کہاکہ شدرا کون ہیں کیاوہ ہندونہیں ہیں۔ منوسمرتھی میں انہیں مساوات، تعلیم، روزگار اورمندروں میں داخلہ کی اجازت نہ دیتے ہوئے کیاان کی توہین نہیں کی گئی ہے۔ دراویڑی تحریک نے90فیصد ہندوؤں کوبچایا ہے۔ اس پر سوال اٹھانے والے ہندوؤں کے مخالف نہیں ہوسکتے۔