حزب اللہ کا حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان
لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ نے حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان جاری کر کے امریکا کو خبردار کر دیا ہے۔
بیروت: لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ نے حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان جاری کر کے امریکا کو خبردار کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے بعد حزب اللہ بھی اسرائیل کے خلاف جنگ میں شامل ہو گیا ہے، فلسطینی علاقوں پر دہائیوں سے قابض صہیونی فورسز کو حماس کے بعد اب ایک اور محاذ کا بھی سامنا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ترجمان نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ فلسطین یوکرین نہیں ہے، براہ راست امریکی مداخلت پر خطے میں تمام امریکی مقامات ہمارے اہداف بن جائیں گے۔
ترجمان حزب اللہ نے کہا ’’اگر امریکہ براہ راست مداخلت کرتا ہے تو خطے میں تمام امریکی مقامات مزاحمتی محور کے جائز اہداف بن جائیں گے اور انھیں ہمارے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘ ترجمان نے مزید کہا ’’اس دن کوئی سرخ لکیر باقی نہیں رہے گی۔‘‘
واضح رہے کہ امریکہ نے اسرائیل کے لیے طیارہ بردار جنگی بحری بیڑہ بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کا رخ اسرائیل کی طرف کر دیا گیا ہے، 6 جہازوں کے امریکی بیڑے میں گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر اور گائیڈڈ میزائل کروزر بھی شامل ہیں۔
پینٹاگون کے مطابق امریکہ مشرق وسطیٰ میں موجود لڑاکا طیاروں کی تعداد بڑھا رہا ہے، طیاروں میں ایف سولہ، ایف پندرہ، ایف تھرٹی فائیو اور اے ٹین شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری بیڑٖے روانہ کر رہے ہیں، اسرائیل کے لوگوں کی حفاظت کی جائے گی۔
حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکہ کے بحری بیڑے ہمیں خوف زدہ نہیں کر سکتے، امریکا کو اپنے اقدام کے نتائج کا ادراک کرنا چاہیے۔