کیرالا میں کشتی کا سانحہ، کیرالا ہائی کورٹ کا ازخود کارروائی کرنے کا فیصلہ
کشتی کا مالک پولیس تحویل میں ہے، جب کہ کشتی کا ڈرائیور اور اس کا مددگار کشتی کے غرقاب ہونے کے فوری بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس دونوں کو تلاش کررہی ہے۔

کوچی: کیرالا ہائی کورٹ نے منگل کے دن تنور کشتی سانحہ جس میں 22 جانیں تلف ہوئیں، پر سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ پر از خود کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ مالا پورم کے تنور میں ایک مقامی سیاحتی مقام کے قریب ایک تفریحی کشتی جس پر تقریباً 40 افراد سوار تھے، غرقاب ہوگئی، جس کے نتیجہ میں 22 افراد فوت اور دیگر 10 زخمی ہوگئے۔
ہائی کورٹ کی تعطیلاتی بنچ نے اس مسئلہ پر کارروائی کا فیصلہ کیا۔ اس کی ایک وجہ یہ دکھائی دیتی ہے کہ حکام نے سنگین کوتاہیاں کیں، جو مسافرین کی سلامتی اور تحفظ کے ضمن میں لازمی معائنہ کرنے میں ناکام ہوگئے۔
عدالت نے پورٹ آفیسر سے حادثہ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ مانگی، جب کہ اس نے اندوہناک حادثہ پر سنگین تشویش کا اظہار کیا اور حادثہ کی وجوہات جاننا چاہا۔
چیف منسٹر پی نارائن وجین نے پیر کو حادثہ کے مقام پر پہنچنے کے بعد حادثہ میں عدالتی تحقیقات کا اعلان کیا اور اس کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی۔ درایں اثنا غیرمصدقہ رپورٹس کے مطابق بدقسمت کشتی کے لیے مناسب رجسٹریشن دستاویزات اور فٹنس سرٹیفکیٹ نہیں تھے۔
کشتی کا مالک پولیس تحویل میں ہے، جب کہ کشتی کا ڈرائیور اور اس کا مددگار کشتی کے غرقاب ہونے کے فوری بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس دونوں کو تلاش کررہی ہے۔
کیرالا کے گورنر عارف محمد خان آج صبح فوجی پورٹ پہنچے اور دس افراد سے ملاقات کی جو بچائے جانے کے بعد ایک ہاسپٹل میں روبصحت ہیں۔ خان نے کہا کہ میں نے ہاسپٹل میں ان افراد سے ملاقات کی اور مجھے بتایا گیا کہ یہ تمام بشمول خواتین اور بچے تیزی کے ساتھ روبہ صحت ہیں۔