سوشیل میڈیاشمالی بھارت

زندہ جلائی گئی ٹیچر جئے پور کے ہاسپٹل میں فوت

10 اگست کو صبح تقریباً 8 بجے بعض شرپسندوں نے اس وقت انیتا کو گھیر لیا تھا جب وہ اپنے 6 سالہ لڑکے کے ساتھ اسکول جارہی تھی۔ انیتا نے بچنے کیلئے کالو رام ریگر نامی شخص کے گھر میں پناہ لی اور مدد کیلئے 100 نمبر ڈائل کیا۔

جئے پور: جئے پور کے قریب ایک گاؤں میں 10 اگست کو زندہ جلائی گئی ٹیچر منگل کی رات دیر گئے ایس ایم ایس ہاسپٹل میں اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکی۔

اس واقعہ کے ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے ہیں اور شہریوں نے پولیس کے رول پر ریاست میں ابتر ہوتی ہوئی نظم وضبط کی صورتحال پر سوال اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ موضع رائے سر میں پیش آیا تھا جو جئے پور سے تقریباً 80 کیلو میٹر دور ہے۔ مہلوک ٹیچر کی 32 سالہ انیتا ریگر کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے جو وینا میموریل اسکول میں برسر خدمت تھی۔

10 اگست کو صبح تقریباً 8 بجے بعض شرپسندوں نے اس وقت انیتا کو گھیر لیا تھا جب وہ اپنے 6 سالہ لڑکے کے ساتھ اسکول جارہی تھی۔ انیتا نے بچنے کیلئے کالو رام ریگر نامی شخص کے گھر میں پناہ لی اور مدد کیلئے 100 نمبر ڈائل کیا۔

بہرحال پولیس جائے واقعہ پر نہیں پہنچی۔ بعدازاں ملزم نے انیتا پر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگادی۔ جب یہ خاتون درد سے چیخ رہی تھی تو اس کے اطراف لوگ اسے بچانے کے بجائے اس کا ویڈیو بنانے میں مصروف تھے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اس خاتون کا شوہر تاراچند اپنے رشتہ داروں کے ساتھ جائے واقعہ پر پہنچ گیا۔ انتیا کو جموارا گڑھ کے سرکاری ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا تھا۔ وہ 70 فیصد تک جھلس گئی تھی۔ وہاں سے اُسے جئے پور کے ایس ایم ایس ہاسپٹل بھیجا گیا تھا۔ 7 دن تک موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد منگل کے روز وہ چل بسی۔

ذرائع کے مطابق انیتا نے ملزمین کو مبینہ طور پر ڈھائی لاکھ روپے قرض دیا تھا۔ جب اس نے قرض واپس مانگا تو انہوں نے اسے گالی گلوج شروع کردی حتی کہ مارپیٹ بھی کی۔ 7 مئی کو انیتا نے رائے سر پولیس اسٹیشن میں اس ضمن میں ایک ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی اور اس کی وجہ سے ملزمین کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی تھی۔ تارا چند نے دعویٰ کیا کہ ملزمین اس کے رشتہ دار ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 10 اگست کو جائے واقعہ پر ویڈیوز لئے گئے تھے لیکن پولیس نے لوگوں سے کہا کہ وہ کسی کے ساتھ ویڈیو شیئر نہ کریں۔

بہرحال خاتون کے فوت ہونے کی خبر کے ساتھ ویڈیوز وائرل ہوگئے۔ خاتون کی موت کے باوجود ملزمین کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

a3w
a3w