سوشیل میڈیاکرناٹک

منگلورو ایرپورٹ پر واٹس ایپ پیغامات سے دہشت

بات چیت کے درمیان لڑکی نے کہا کہ وہ بمبار ہے۔عقبی نشست پر بیٹھی ہوئی خاتون نے نوجوان کی موبائیل چیاٹنگ دیکھی اور عملہ کو مطلع کیا جس کے بعد خوفزدہ ایرپورٹ عملہ اور سیکورٹی اہلکار نے فلائٹ کو روک کر معائنہ کیا جو پرواز کے لیے تیار تھی۔

منگلورو: یوم آزادی کے موقع پر انڈیگو ایرلائنس کے منیجر کی شکایت پر پولیس نے ایک کیس درج کرلیا۔

ایرلائنس کے عہدیدار نے اپنی شکایت میں کہا کہ منگلورو ایرپورٹ پر واٹس ایپ چیٹنگ کے ذریعہ دہشت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

23 سالہ لڑکا اور لڑکی نے منی پال کے ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی اور ہم جماعت بتائے جاتے ہیں۔ لڑکے کو گجرات کے ودودڑا میں انجینئرکی ملازمت مل گئی اور دو دن قبل وہ منی پال آیا تھا اور اتوار14/ اگست کو منگلورو ایرپورٹ کے ذریعہ واپس ہورہا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ لڑکی ایرپورٹ سے دور کسی مقام سے اسے پیغامات ارسال کررہی تھی۔ بات چیت کے درمیان لڑکی نے کہا کہ وہ بمبار ہے۔عقبی نشست پر بیٹھی ہوئی خاتون نے نوجوان کی موبائیل چیاٹنگ دیکھی اور عملہ کو مطلع کیا جس کے بعد خوفزدہ ایرپورٹ عملہ اور سیکورٹی اہلکار نے فلائٹ کو روک کر معائنہ کیا جو پرواز کے لیے تیار تھی۔

طیارہ کو قدیم ایرپورٹ پر لے جایا گیا جہاں جامع تلاشی کے بعد اس طیارہ کو186 مسافرین کے ساتھ شام5بجے پرواز کی اجازت دی گئی۔ تاہم نوجوان خاتون سے سی آئی سی ایف کے سیکورٹی اہلکاروں نے شدت سے پوچھ تاچھ کی اور آخر کار اسے باجپے پولیس کے حوالے کردیا۔

باجپے پولیس‘ اسے تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ اگرچیکہ لڑکی نے مذاق میں وہ پیغام بھیجا گیا مگر پولیس نے اسے سنجیدگی سے لے لیا۔بہرحال لڑکے اور لڑکی دونوں کے پیغامات نے یوم آزادی کے موقع پر تناؤ پیدا کردیا۔

a3w
a3w