شمال مشرق

مودی، مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب: سیتارام یچوری

سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں لوک سبھا الیکشن کے لئے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایسے کئی بیانات دیئے ہیں جن سے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

کوہیکوڈ (کیرالا): سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں لوک سبھا الیکشن کے لئے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایسے کئی بیانات دیئے ہیں جن سے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

یچوری نے کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے شکایت کی ہے اور مودی کے بیانات کی فہرست پیش کی ہے جن میں رام کے مسئلہ پر فرقہ وارانہ پھوٹ ڈالنے کے مقصد سے تقاریر کی گئی ہیں۔ بزرگ سی پی آئی ایم قائد‘ شمالی کیرالا کے اس ضلع میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے مودی اور بی جے پی کی مخالفت نہ کرنے پر کانگریس اور یو ڈی ایف کو بھی نشانہ ئ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی حیرت انگیز بات ہے کہ کانگریس اور یو ڈی ایف‘ ایل ڈی ایف خاص طورپر سی پی آئی ایم پر الزام عائد کررہے ہیں کہ وہ مودی کو نشانہ ئ تنقید بنانے کے مسئلہ پر خاموش ہیں۔

یچوری نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت کرنے پر گرفتار کئے جانے والے اولین سیاسی قائدین میں وہ بھی شامل ہیں۔ بائیں باز و کی جماعت‘ کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سیاسی قائدین کو حراست میں رکھنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست ِ حبس ِ

بے جا داخل کرنے والی جماعت بھی ہے۔ سی پی آئی ایم نے ہی سب سے پہلے عدالت ِ عظمیٰ میں الیکٹورل بانڈس کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل اور ان کے علاوہ دیگر مسائل کے ساتھ سی پی آئی ایم ہی زعفرانی جماعت کی مخالفت میں پیش پیش رہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ان تمام مواقع پر وہ لوگ کہاں تھے جو ہم پر بی جے پی کی مخالفت نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔ یچوری نے یہ تبصرہ سی پی آئی ایم کے وٹاکارا کی لوک سبھاامیدوار کے کے شیلجہ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے پیش نظر کیا۔

ان کے خلاف مہم کو زہریلی اور ناپاک قراردیتے ہوئے یچوری نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ الیکشن جیت چکی ہیں۔ یچوری نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ اپنا محاسبہ کرے کہ اس کے کتنے قائدین بی جے پی میں شامل ہونے پارٹی چھوڑچکے ہیں۔

اس کے باوجود وہ یہ کہتے ہوئے ہم پر تنقید کرتے ہیں کہ ہم مخالف مودی نہیں ہیں تو پھر آئیں اور حقائق کی بنیاد پر بات کریں‘ شخصی حملوں کی بنیاد پر نہیں۔ بزرگ مارکسی قائد نے مزید کہا کہ تمام انتخابی مہموں کے دوران شائستگی برقرار رکھی جانی چاہئے۔

سبھی سے میری یہ واحد اپیل ہے کہ ہمارے سیاسی موقف اور پالیسیوں پر یقینا تنقید کریں‘ اس کے خلاف مہم بھی چلائیں لیکن جھوٹ بولنے اور شخصی حملوں سے پرہیز کریں۔ مہم کے دوران ہمیں شائستگی اور نظم برقرار رکھنا چاہئے۔

a3w
a3w