حیدرآباد

مسلم یونیورسٹی ابتداء سے اقلیتی ادارہ رہا:اسداویسی

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ابتداء سے ہی ایک اقلیتی ادارہ رہا ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ابتداء سے ہی ایک اقلیتی ادارہ رہا ہے۔

اس ادارہ نے ملک کی ترقی میں اپنا کلیدی رول ادا کیاہے۔ سپریم کورٹ میں اے ایم یو‘ اقلیتی ادارہ نہیں کے معاملہ میں سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے دلائل کے ایک دن بعد اسدالدین اویسی کا یہ تبصرہ سامنے آیا ہے۔

اس معاملہ میں مرکزکی بی جے پی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ نہیں ہے کیونکہ اس کے قومی کردار کے پیش نظر اس کواقلیتی ادارہ نہیں کہاجاسکتا۔ مرکز نے کہاکہ اے ایم یو‘کسی خاص مذہب یا خاص فرقہ کی یونیورسٹی نہیں ہے اور نہ ہوسکتی ہے۔

جب کوئی ادارہ قومی اہمیت کاحامل ہوتا ہے تواسے اقلیتی ادارہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہاکہ مودی حکومت‘اے ایم یو کے اقلیتی حیثیت کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کہہ رہی ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی قومی ادارہ ہے۔

حیدرآباد کے ایم پی نے کہاکہ ملک کے آئین کا آرٹیکل 30‘ اقلیتوں کی جانب سے کسی ادارہ کا قیام اور اسے چلانے کا تحفظ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ابتداء سے ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک اقلیتی ادارہ رہا ہے اوراس ادارہ نے ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کیاہے۔

اویسی نے مزید کہاکہ مودی حکومت کی مسلمانوں سے نفرت اب سب پر عیاں ہوچکی ہے۔دراصل مودی حکومت‘مسلمانوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اورانہیں قومی دھارے میں شامل ہونے کوبرداشت نہیں کرناچاہتی ہے۔