یکساں سیول کوڈ قومی یکجہتی کے لیے خطرہ: مفتی اعظم
ہندوستان کے مفتی اعظم شیخ ابوبکر احمد نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور لا کمیشن کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے، جس میں یکساں سیول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ سے پیدا ہونے والے مرکزی مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان کے مفتی اعظم شیخ ابوبکر احمد نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور لا کمیشن کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے، جس میں یکساں سیول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ سے پیدا ہونے والے مرکزی مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
شیخ احمد نے اس قانون میں ایسی نظرثانی کی اپیل کی ہے جس میں بلالحاظِ مذہب، ذات یا مسلک تمام شہریوں کے مفادات کا احاطہ کیا جائے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ مرکزی وزارت کی جانب سے تجویز کردہ یو سی سی سے متعلق مسائل کثیر رخی ہیں اور یہ ہندوستان کے تمام شہریوں کو متاثر کریں گے۔ شیخ احمد کے خط کے کلیدی نکات حسب ِ ذیل ہیں۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندوستانی سیاست کے بنیادی اقدار اس کے ہمہ ثقافتی ہونے اور تنوع میں مضمر ہیں۔ ہندوستان نے گزشتہ تین ہزار سال کے دوران مختلف نسلی گروپس کو اکٹھا کرتے ہوئے موجودہ ثقافت کو فروغ دیا ہے۔
متنوع مذہبی عقائد، روم و رواج جو زندگی کے اہم واقعات جیسے پیدائش، شادی، شادی کی تحلیل اور آبائی جائیدادوں کے تقسیم کے مواقع پر جن پر عمل کیا جاتا ہے وہ مختلف مسالک، گروپس اور مقامات کے لحاظ سے بے حد مختلف ہیں۔ اس تنوع اور ہمہ ثقافتی صورتِ حال نے ہندوستان کی ترقی اور اس کے موقف میں اہم رول ادا کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مختلف مذاہب اور ثقافتوں کی بقائے باہم نے بحیثیت ِ ملک ہندوستان کی ترقی میں کبھی رکاوٹ پیدا نہیں کی ہے۔ مختلف مذاہب پر عمل اور شخصی تعلقات میں مختلف رسوم اور قوانین کی پیروی نے کسی بھی شعبہ میں ہندوستان کی ترقی کو متاثر نہیں کیا۔