بھوک ہڑتال کیلئے شرمیلا کو ہائی کورٹ کی مشروط اجازت
تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کو بے روزگاروں کو درپیش مسائل پر اندرا پارک، حیدرآباد میں دن بھر کے لئے بھوک ہڑتال کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کو بے روزگاروں کو درپیش مسائل پر اندرا پارک، حیدرآباد میں دن بھر کے لئے بھوک ہڑتال کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
وائی ایس آر ٹی پی صدر وائی ایس شرمیلا کی جانب سے بنائے گئے پلاٹ فام تلنگانہ اسٹوڈنٹس ایکش پلان فار واکینسیز اینڈ ایمپلائمنٹ (ٹی۔ سیو) کے بیانر تلے بھوک ہڑتال 17 / اپریل کو مقرر تھی لیکن پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔
شرمیلا نے احتجاج کی اجازت کے لئے پولیس کو ہدایت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے تاہم ہدایت دی کہ بھوک ہڑتال میں 500 لوگوں سے زائد شرکت نہ کریں۔ منتظمین کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال سے 48 گھنٹے قبل پولیس سے رجوع ہوں۔
شرمیلا ایک دودن میں احتجاج کے لئے نئی تاریخ کا اعلان کرسکتی ہیں۔ پولیس کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کردینے پر وائی ایس آر ٹی پی نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ پر زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ان کے ظالمانہ راج قرار دیتے دیا اور کہا تھا کہ ان کی ناکامیوں اور جھوٹے وعدوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے ساتھ آمرانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔
ٹی۔ سیو کی بھوک ہڑتال کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے لئے حیدرآباد پولیس کو مجبور کرنے پر ریاستی حکومت پر برس پڑتے ہوئے وائی ایس آر ٹی پی کے ترجمان گٹو رامچندرا راؤ نے کہا تھا کہ ایک جمہوری ڈھانچہ میں یہ باعث شرم ہے کہ جہدکاروں کو ان کی اپنی پارٹی کے دفتر میں داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔
سیاسی امور کمیٹی نے الزام عائد کیا کہ شرمیلا کو بارہا نشانہ اس لئے بنایا جارہا ہے کہ اب کے سی آر ان کی جدوجہد اور تلنگانہ کے تئیں ان کی عہدبندی سے خوف زدہ ہیں۔