تلنگانہ میں برقی کی طلب میں ریکارڈ اضافہ
زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر کسان برادری، زیادہ سے زیادہ برقی استعمال کررہے ہیں۔ رواں سال کے دوران گذشتہ ربیع سیزن میں 29 مارچ کو 14160 میگاواٹ برقی کی کھپت ہوئی تھی۔
حیدرآباد: تلنگانہ پاور یوٹی لیٹیز نے جمعہ کے روز 14017 میگا واٹ برقی استعمال کی ہے۔ جورواں یا سنگی سیزن میں برقی کھپت کا ایک ریکارڈ ہے۔
زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر کسان برادری، زیادہ سے زیادہ برقی استعمال کررہے ہیں۔ رواں سال کے دوران گذشتہ ربیع سیزن میں 29 مارچ کو 14160 میگاواٹ برقی کی کھپت ہوئی تھی۔
ٹی ایس ٹرانسکو نے آج جاری کردہ ریلیز میں بتایا کہ صرف ماہ دسمبر میں برقی کی طلب میں 14 ہزار میگا واٹ سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ گذشتہ سال اسی ماہ میں برقی کھپت 10,935میگا واٹ ریکارڈ کی گئی تھی۔
برقی شعبہ کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے ٹی ایس ٹرانسکو اور جینکو کے صدرنشین وایم ڈی، ڈی پربھاکر راؤ کو ہدایت دی کہ وہ جاری یا سنگی (خریف) سیزن میں برقی طلب کو یقینی بنائیں۔
توقع ہے کہ خریف سیزن میں برقی کھپت 15500 میگا واٹ تک پہنچے گی۔ ریاست میں زیر زمین پانی کی سطح اور کاشتکاری کے رقبہ میں اضافہ کے سبب برقی کی طلب میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ہے۔
پربھا کر راؤ نے بتایا کہ زرعی شعبہ کو بلا خلل اور معیاری برقی کی سربراہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات بھی ملی ہیں کہ جہاں برقی استعمال کی ضرورت نہیں ہے وہاں چند کسان آٹو اسٹارٹرس کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کسان برادری سے اپیل کی کہ وہ آٹو اسٹارٹر کا استعمال نہ کریں۔