تلنگانہ

ٹمریز کے عارضی مسلم ملازمین تنخواہوں سے محروم، عید کی خوشیوں سے محرومی کا اندیشہ

تلنگانہ مائنارٹیز ریسیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس سوسائٹی (ٹمریز) کے عارضی مسلم ملازمین کے گھرانے عید کی خوشیاں منانے سے شائد محروم ہی رہ جائیں گے چونکہ ان ملازمین کو عید کے پیش نظر بھی تنخواہیں جلد ایصال کرنے پر حکام نے غور ہی نہیں کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ مائنارٹیز ریسیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس سوسائٹی (ٹمریز) کے عارضی مسلم ملازمین کے گھرانے عید کی خوشیاں منانے سے شائد محروم ہی رہ جائیں گے چونکہ ان ملازمین کو عید کے پیش نظر بھی تنخواہیں جلد ایصال کرنے پر حکام نے غور ہی نہیں کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ ٹمریز کے عارضی ملازمین‘ آؤٹ سورسیس پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کو ہر ماہ 15 تاریخ کے بعد ہی تنخواہیں ایصال کی جاتی ہیں۔ ریاستی حکومت‘ ماہ صیام میں مسلم ملازمین کو راحت پہنچانے کے لئے اوقات کار میں ایک گھنٹہ کی تخفیف کرتے ہوئے انہیں 4:00 بجے شام ہی گھر چلے جانے کی اجازت دیتی ہے۔

حتیٰ کہ کبھی عیدین و تہوار مہینے کی آخری تواریخ میں واقع ہونے کی صورت میں دو تین دن قبل ہی تنخواہیں جاری کردی جاتی ہیں۔ ایک اندازہ کے مطابق ٹمریز میں ساڑھے پانچ ہزار سے زائد عارضی ملازمین ہیں جن میں دو تہائی سے زائد ملازمین ایسے ہی جن کا ماہانہ مشاہرہ 15 ہزار تا 20 ہزار روپے ہی ہے۔

ان ملازمین میں ڈاٹا انٹری آپریٹر‘ اٹنڈرس‘ہاؤز کیپنگ اسٹاف‘ سیکیوریٹی گارڈز‘ الکٹریشنس اور وراڈنس ہیں اور ان ملازمین میں قابل لحاظ تعداد مسلمانوں کی ہی ہے۔ ادارہ کے خود ساختہ قواعد کے باعث یہ غریب ملازمین‘ عید منانے سے قاصر ہیں۔

اگر چہ ان کی تنخواہیں اتنی نہیں ہیں کہ ان کے گھر خرچ کے علاوہ کچھ بچت ہوسکے‘ پھر بھی عید سے قبل ان کے ہاتھ کچھ پیسے آجائیں تو وہ اپنی بساط کے مطابق کچھ تو خریدی کرلیتے۔

ایسے عارضی ملازمین جن کی تنخواہیں‘ حکومت کے اقل ترین اجرت اشاریہ میں سب سے نچلی سطح پر ہیں‘ انہیں سال میں ایک مرتبہ بونس بھی نہیں دیا جاتا‘ حالانکہ خانگی انتظامیہ کے تحت کام کرنے والوں کو یہ سہولت میسر ہوتی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہاسٹلس کے ڈائٹ چارجس بھی جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ اس مد کے تحت ہاسٹلس کو ترکاری‘ دودھ اور اجناس سربراہ کرنے والوں کے بلز ادا کئے جاتے ہیں۔

a3w
a3w