چائنیز فاسٹ فوڈ میں زیراستعمال اجینوموٹو صحت کیلئے نقصان دہ
اجینوموٹو ایک نمک کا تجارتی نام ہے جسے سائنسداں موٹوسوڈیم گلوٹامیٹ (ایم ایس جی) کہتے ہیں۔ اس کا زیادہ تراستعمال چینی پکوان جیسے چاؤمن اور منچورین میں ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ دیرپا ہوتا ہے۔
پریاگ راج: چینی پکوان میں خاص طورپر استعمال ہونے والا Ajinomoto ہائپر ٹینشن (ہائی بی پی)‘ امراض ِ قلب جیسے کئی طبی مسائل پیدا کررہا ہے۔ اس سے بڑھاپا بھی جلد آتا ہے۔ الٰہ آباد یونیورسٹی کے شعبہ بائیوکیمسٹری کے سائنسدانوں کی تحقیق میں اس بات کا پتہ چلا ہے۔ یہ اہم ریسرچ مشہور انڈین جرنل آف کلینکل بائیوکیمسٹری میں شائع ہوئی ہے۔
اجینوموٹو ایک نمک کا تجارتی نام ہے جسے سائنسداں موٹوسوڈیم گلوٹامیٹ (ایم ایس جی) کہتے ہیں۔ اس کا زیادہ تراستعمال چینی پکوان جیسے چاؤمن اور منچورین میں ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ دیرپا ہوتا ہے۔ الٰہ آباد یونیورسٹی کے شعبہ بائیوکیمسٹری نے جو پروفیسر ایس آئی رضوی کے تحت کام کرتا ہے‘ رپورٹ کیا ہے کہ ایم ایس جی کا تھوڑی مقدار میں استعمال بھی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔
اس سے تناؤ‘ سوزش اور دیگر طبی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔پروفیسر رضوی نے کہا کہ ہائپر ٹینشن‘ امراض ِ قلب کے علاوہ بڑھاپا تیزی سے طاری ہونے کا بھی خطرہ لاحق ہے۔ یہ ریسرچ اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ حالیہ عرصہ میں ایم ایس جی والی غذاؤں کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
تمام فاسٹ فوڈس بشمول پیاکڈ چپس‘ موموس میں اس کمپاؤنڈ کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ ایم ایس جی کی وجہ سے جسم میں بعض کیمیائی مادوں کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جو صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ یہی تبدیلی کووِڈ 19کے مریضوں میں اکثر دیکھی گئی۔
پروفیسر رضوی نے کہا کہ چوہو پر تجربہ کیا گیا۔ انہیں ایم ایس جی کی مقررہ مقدار دی گئی۔ 3 ہفتوں تک مسلسل اس نمک کے استعمال کے بعد ان کے دماغ میں بھی کچھ تبدیلی دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسٹڈی سے آنکھیں کھل جانی چاہئیں کیونکہ خاص طورپر بڑھتے بچوں پر اس کے زہریلی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔