کرناٹک میں حجاب پر کوئی امتناع نہیں:ایم سی سدھاکر
غیرضروری ٹوپیاں یااسکارف پہننے پر سیاسی قائدین کی جانب سے کی جارہی تنقیدوں کے بارے میں ایم سی سدھاکر نے کہاکہ میں نہیں جانتاکہ غلط معلومات کیوں پھیلائی جارہی ہے۔
بنگلورو: کرناٹک کے وز تعلیم ایم سی سدھاکرنے کہاکہ بورڈس اورکارپوریشنس کے بھرتی امتحانات کے دوران حجاب پرکوئی امتناع نہیں ہے۔ ان کے اس بیان سے چند گھنٹے قبل کرناٹک اگزامنیشن اتھاریٹی(کے ای اے) کے نئے ڈریس کوڈمیں ہرقسم کے ہیڈاسکارف پرپابندی لگادی گئی تھی۔
بدعنوانیوں جیسے بلوٹوتھ آلات استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کوروکنے KEAکے ڈریس کوڈپر مختلف گروپس اورسیاسی قائدین کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی تھی جن میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی اورسابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ بھی شامل تھے۔
اسدالدین اویسی نے X پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہاتھاکہ کرناٹک کی کانگریس۔ آرایس ایس حکومت نے امتحانات میں حجاب پہننے پر پابندی لگادی ہے۔ اس نے سابق بی جے پی حکومت کی جانب سے عائدکردہ امتناع کوبھی منسوخ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کانگریس۔ آرایس ایس سربراہ)آر ایس ایس انّا(تلنگانہ میں بھی کرناٹک ماڈل کا اطلاق کرناچاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شیروانی کوگالی گلوچ کرتے رہتے ہیں اورٹوپی پہنے مسلمانوں کے ساتھ دیکھے جانے سے گریز کرتے ہیں۔
ان کے بہترین دوست مودی نے ایک بار کہا تھا کہ کپڑا دیکھ کر پہچانو۔بہرحال وزیراعلیٰ تعلیم نے کہاکہ ڈریس کوڈ نافذ کرنے کامقصد بدعنوانیوں کی روک تھام کرناتھا۔ بہرحال حجاب سے منہ نہیں ڈھانکا جاتا‘ لہذابلوٹوتھ آلات استعمال کرنا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہاکہ نئے قواعد کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔ سدھاکر نے کہاکہ حجاب پہنی ہوئی خاتون امیدواروں کو ایک گھنٹہ پہلے امتحانی مرکزپر پہونچناہوگا اورمکمل جامہ تلاشی دینی ہوگی۔ ہم اس مرتبہ مزید میٹل ڈیٹکٹرس نصب کریں گے۔ ہم نہیں چاہتے کہ پچھلے برسوں کی طرح لوگ دھوکہ دہی کریں۔ سدھاکر نے کہاکہ یہ قواعد نئے نہیں ہیں۔ یہ پہلے بھی موجودتھے۔ہم صرف چوکسی بڑھاناچاہتے ہیں۔
غیرضروری ٹوپیاں یااسکارف پہننے پر سیاسی قائدین کی جانب سے کی جارہی تنقیدوں کے بارے میں انہوں نے کہاکہ میں نہیں جانتاکہ غلط معلومات کیوں پھیلائی جارہی ہے۔ مجھے اس میں کوئی غلط بات نظر نہیں آتی۔ واضح رہے کہ ریاست بھرمیں 18اور19نومبرکومختلف ریاستی بورڈس کے امتحانات مقررہیں۔